کمیشن نہیں بنا تو حکومت کے ساتھ مذاکرات بھی نہیں ہوں گے، پی ٹی آئی کا اعلان

پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پر بات ہو چکی ہے، اب آئین اور قانون کے حق میں بات کرنے والوں کو اٹھایا جائے گا۔اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، بیرسٹر گوہر اور دیگر نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔ اس موقع پر عمر ایوب نے کہا کہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں بہترین احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔عمر ایوب نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات کا تیسرا دور مکمل ہو گیا ہے، حکومت نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کریں گے۔ ہم نے کئی بار کہا لیکن حکومت ملاقات کا انتظام نہیں کر پا رہی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات کے مطابق کمشنر کا تقرر نہیں کیا جائے گا تو مذاکرات نہیں ہوں گے۔ القادر ٹرسٹ کیس ایک بوگس کیس ہے۔ اس وقت عدلیہ دباؤ کا شکار ہے۔ فیصلہ کٹھ پتلی عدالت نے سنایا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آج ایک کمیٹی میں ڈیجیٹل پاکستان بل پر بحث ہوئی۔ حکومتی ارکان نے بل کے حق میں ووٹ دیا، جو ڈیٹا تک رسائی فراہم کرے گا۔ بل کی منظوری کے بعد پاکستان میں آئین اور قانون کی حکمرانی کے حق میں بات کرنے والوں کو اٹھایا جائے گا۔عمر ایوب نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری ہے، لوگ غربت کی تہہ تک پہنچ چکے ہیں۔بیرسٹر گوہرچیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پاس دنیا کی تاریخ میں قانون سازی کے لیے سب سے کم وقت ہے۔ عامر ڈوگر پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے کہا کہ آج اٹک سے 700 کارکنوں کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ بے گناہ کارکنوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔ قیدیوں کی وین میں 500 قیدیوں کو لایا جاتا ہے۔ 3 ہزار سے زائد کارکنان قید ہیں، ان کے ساتھ جیل مینوئل کے مطابق سلوک کیا جائے۔علی محمد خان میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان نے امریکی سازش کو بے نقاب کیا۔ شہباز شریف یہ خط ایوان میں لائے جس کی بنیاد پر یہ سزا سنائی گئی۔ وہ جج جو سائیکل چوروں اور جیب کتروں کا کیس نہیں سن سکتے،علی محمد خان نے کہا کہ جس فیصلے کی بنیاد پر سزا سنائی گئی اس میں کوئی صداقت نہیں۔ عمران خان کا گناہ صرف یہ ہے کہ وہ بیرون ملک سے پیسہ پاکستان لے کر آئے۔ دعا ہے کہ ہر پاکستانی حسن نواز کی طرح دیوالیہ ہو جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں