امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گردی کے غیر ملکی اسپانسرز کے خلاف نیا ایگزیکٹو آرڈر جاری کر دیا ہے۔صدارتی حکم نامے کا عنوان ہے ‘امریکہ کو غیر ملکی دہشت گردوں اور قومی سلامتی اور عوامی تحفظ کے لیے دیگر خطرات سے تحفظ دینا’۔اس آرڈر کا مقصد ایسے غیر ملکیوں کی شناخت، اسکریننگ اور ممکنہ طور پر ملک بدر کرنا ہے جنہیں ریاستہائے متحدہ کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھا جاتا ہے۔اس حکم نامے میں خاص طور پر ان افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے جو حماس اور حزب اللہ کی حمایت کرتے ہیں، جو ان تنظیموں سے وابستہ بین الاقوامی طلباء، ملازمین، تارکین وطن اور امریکہ آنے والوں کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔ متعلقہ مظاہروں یا سرگرمیوں میں حصہ لینے والوں کو بھی فوری طور پر ملک بدری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کے سابقہ دور حکومت میں جاری ‘مسلم پابندی’ سے ملتا جلتا ہے۔دوسری جانب ٹرمپ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے تاکہ غیر ملکی نفرت یا تشدد کو فروغ دینے کے لیے امریکی آزادیوں کا غلط استعمال نہ کر سکیں۔امریکی صدر ٹرمپ کے ناقدین، شہری حقوق کے گروپس اور تارکین وطن کی وکالت کرنے والے گروپوں نے خبردار کیا ہے کہ یہ حکم نسلی امتیاز، مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور آزادی اظہار پر پابندیوں کا باعث بن سکتا ہے۔
سپیکر ایاز صادق نے مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کرلیا، پی ٹی آئی کا صاف انکار
تحریکِ انصاف اب کسی مذاکراتی میٹنگ میں شریک نہیں ہو گی: بیرسٹر گوہر
بینچ آئینی ہو یا سپریم کورٹ کا آئین و قانون کو ماننا ہوگا، بلاول
وفاقی حکومت کا پرائمری طلبہ کو بستوں سے چھٹکارا دینے کا فیصلہ
برطانوی عدالت نے ساؤتھ پورٹ میں 3 بچیوں کے قاتل کو عمر قید کی سزا سنا دی
سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نے توہین عدالت کا نوٹس چیلنج کردیا
پٹرولیم مصنوعات کی قومی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 23 فیصد اضافہ
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج طلب
جمعتہ المبارک موسم کیسا رہے گا؟محکمہ موسمیات نے بتا دیا
حکومت سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد پی ٹی آئی کا پارٹیوں سے رابطہ