ڈیووس اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی قیادت میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف چار دنوں میں وہ فیصلے کیے جو بائیڈن انتظامیہ چار سال میں نہیں کر سکی۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے 4 دن میں اتنے بڑے فیصلے کیے جو سابق امریکی صدر بائیڈن کی انتظامیہ 4 سال میں بھی نہیں کر سکی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو اپنی انتظامیہ کی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی قیادت نہ ہوتی تو یہ معاہدہ ممکن نہ ہوتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لیے شرح سود میں فوری کمی کی درخواست کریں گے جس کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ٹرمپ نے نیٹو ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے دفاعی اخراجات کو جی ڈی پی کے 5 فیصد تک بڑھا دیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سرحدوں کو محفوظ بنانے کا عمل شروع ہو چکا ہے اور کسی بھی قسم کے حملوں کو روکنے کے لیے فوجی دستے تعینات کر دیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کے تیل اور گیس کے وسائل ملک کو دنیا میں صف اول کی پوزیشن پر لے آئیں گے۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ تیل کی کم قیمت یوکرین میں جنگ کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے۔اپنے خطاب کے آخر میں ٹرمپ نے کہا کہ ان کی قیادت میں امریکہ ایک مضبوط اقتصادی اور سیکورٹی طاقت بن کر ابھرے گا اور ایک بار پھر عالمی قیادت میں ایک سرکردہ ملک بن جائے گا۔
جنوبی کوریا کے صدر یون پر بغاوت کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی
نائیجیریا میں ایندھن کے ٹینکر میں دھماکا، 18 افراد ہلاک
ہم تماشہ بننے کو تیار نہیں، جواب مذاکراتی نشست میں ہی دیں گے، عرفان صدیقی
7 دن پورے مذاکراتی عمل باضابطہ طور پر ختم ہوچکا، بیرسٹر گوہر
وزیراعظم کا فتنہ خوارج کے خلاف کامیاب کارروائیوں پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
مالی سال 2025 کے پہلے نصف میں غیر ملکی سرمایہ کاری کتنے فیصد بڑھی؟
پاکستان 2035 تک ایک ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک
اسکول اور مدرسوں کیلئے نیا ہدایت نامہ جاری
حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات بحال ہونے کے امکانات اچانک روشن
امریکہ میں چین کے خلاف کسی تقریب میں شرکت نہیں کی، وزیر داخلہ