سیاست کے علاوہ ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی چین اور امریکہ ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے ٹیکنالوجی میں نئی ایجادات کے جواب میں چین نے بھی حیرت انگیز ایجادات سے سب کے ہوش اڑا دیے۔ حال ہی میں چین نے اپنا نیا مصنوعی ذہانت (AI) ماڈل متعارف کرایا ہے جس نے امریکہ کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے ڈیپ سیک کے نام سے نیا اے آئی سسٹم متعارف کرایا ہے۔جس نے امریکہ سمیت دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ رپورٹ میں چینی ٹیکنالوجی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ کچھ جگہوں پر یہ OpenAI کے ChatGPT سے بہتر کام کرتا ہے، ساتھ ہی اس کی قیمت بھی بہت کم ہے۔ اور امریکہ کا موازنہ کرتے ہوئے ڈیپ سیک ٹول پر تبصرہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ DeepSeq نے اوپن ریسرچ اور اوپن سورس (جیسے Meta’s PyTorch اور Llama) سے فائدہ اٹھایا ہے۔ وہ نئے آئیڈیاز لے کر آئے اور انہیں دوسرے لوگوں کے کام کے اوپر بنایا۔ کیونکہ ان کا کام شائع شدہ اور اوپن سورس ہے، اس لیے کوئی بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ فنانشل ٹائمز کی رپورٹ ہے کہ ڈیپ سیک نے AI ماڈلز کے استعمال کی لاگت میں زبردست کمی کی ہے۔ یہ کامیابی اس خیال کو چیلنج کرتی ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر یون پر بغاوت کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی
نائیجیریا میں ایندھن کے ٹینکر میں دھماکا، 18 افراد ہلاک
ہم تماشہ بننے کو تیار نہیں، جواب مذاکراتی نشست میں ہی دیں گے، عرفان صدیقی
7 دن پورے مذاکراتی عمل باضابطہ طور پر ختم ہوچکا، بیرسٹر گوہر
وزیراعظم کا فتنہ خوارج کے خلاف کامیاب کارروائیوں پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
مالی سال 2025 کے پہلے نصف میں غیر ملکی سرمایہ کاری کتنے فیصد بڑھی؟
پاکستان 2035 تک ایک ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک
اسکول اور مدرسوں کیلئے نیا ہدایت نامہ جاری
حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات بحال ہونے کے امکانات اچانک روشن
امریکہ میں چین کے خلاف کسی تقریب میں شرکت نہیں کی، وزیر داخلہ