چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 7 روز بعد مذاکراتی عمل باضابطہ طور پر ختم ہوگیا ہے۔حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکراتی عمل تاحال غیر یقینی ہے، بیرسٹر گوہر اور عرفان صدیقی نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات میں رکاوٹ کی وجوہات بتائیں۔تاہم بیرسٹر گوہر نے عندیہ دیا کہ اگر حکومت جوڈیشل کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس پر بات کرنے کے لیے تیار ہے تو وہ بانی پی ٹی آئی سے بات چیت کے لیے دوبارہ بیٹھنے کے لیے تیار ہیں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات شروع کرنے میں تاخیر کی اور کمیشن کی تشکیل میں بھی تاخیر کی، پی ٹی آئی کا فیصلہ وہی ہے جو بانی چیئرمین نے کہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اب بھی سنجیدہ ہے تو ایک بھی مثبت قدم اٹھائیں، بانی سے بات کریں گے۔ 7 دن بعد مذاکراتی عمل باضابطہ طور پر ختم ہو گیا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ اگر حکومت کمیشن کا اعلان کرنا چاہتی ہے تو اس کے بعد دیکھیں گے۔
نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں تاخیر: ہو سکتا ہے وزیراعظم کسی سے اجازت لے رہے ہوں، عمر ایوب
جنوبی کوریا کے صدر یون پر بغاوت کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی
نائیجیریا میں ایندھن کے ٹینکر میں دھماکا، 18 افراد ہلاک
ہم تماشہ بننے کو تیار نہیں، جواب مذاکراتی نشست میں ہی دیں گے، عرفان صدیقی
7 دن پورے مذاکراتی عمل باضابطہ طور پر ختم ہوچکا، بیرسٹر گوہر
وزیراعظم کا فتنہ خوارج کے خلاف کامیاب کارروائیوں پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
مالی سال 2025 کے پہلے نصف میں غیر ملکی سرمایہ کاری کتنے فیصد بڑھی؟
پاکستان 2035 تک ایک ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک
اسکول اور مدرسوں کیلئے نیا ہدایت نامہ جاری
حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات بحال ہونے کے امکانات اچانک روشن