ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 منظور

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 بل کے حق میں 4 اور مخالفت میں دو ووٹوں سے منظور کر لیا۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 کی منظوری دے دی، اس بل کے حق میں چار اور مخالفت میں دو ووٹ آئے۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر کامران مرتضیٰ اور سیف اللہ نیازی نے بل کی مخالفت کی۔اس بل میں کامران مرتضیٰ نے سیکشن 7 میں ترامیم پیش کیں اور ووٹنگ کے دوران چار ارکان نے ان ترامیم کے حق میں ووٹ دیا تاہم چار ارکان میں سے ایک سینیٹر ندیم بھٹو نے پہلے حق میں ووٹ دینے کے بعد اسے مسترد کر دیا۔سینیٹر ندیم بھٹو نے کہا کہ تھوڑی سی کنفیوژن تھی، میں اس دفعہ کے حق میں نہیں ہوں۔ ان کے انکار کے بعد سیکشن 7 میں کامران مرتضیٰ کی ترامیم منظور نہ ہو سکیں۔جمعہ کو سینیٹ میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان 2025 بل وزیر مملکت شازہ فاطمہ نے پیش کیا۔ بل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کو بھیجا گیا جس کا آج اجلاس ہوا، منظوری کے لیے۔سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اعتراض اٹھایا کہ بل پاس کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ کیا ڈیجیٹل نیشن کے لیے صوبوں سے تحریری ان پٹ لیا گیا؟مسلم لیگ ن کی سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ ڈیجیٹل نیشن کے تحت پورے پاکستان کو ڈیجیٹل بننا ہے۔ یہ ایجنسی پوری دنیا سے گرانٹ لے گی۔ اس نے پوچھا کہ کیا ہوا؟ انہوں نے مزید کہا کہ نادرا ڈیجیٹل پاکستان میں وزارت آئی ٹی کے ساتھ مقابلہ کر رہا ہے۔ نادرا ہمارے انگلیوں کے نشانات بیچتا ہے اور پیسے کے عوض الیکشن میں ڈیٹا بھی دیتا ہے۔ یہ بل نادرا کے ساتھ ڈیٹا کے اس مسئلے کو حل کرتا ہے اور میں اس بل کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ ماسٹر پلان کے تحت سیکٹرل پلان بنائے جائیں گے اور سیکٹرل پلانز کے لیے صوبوں کو گرانٹ دی جائے گی۔چیئرپرسن کمیٹی پلوشہ خان نے استفسار کیا کہ اس کے بعد وزارت آئی ٹی کا کیا کردار ہو گا؟ وزارت آئی ٹی نے افنان اللہ کا ڈیٹا پروٹیکشن بل قبول کیا یا نہیں کیا۔ ڈیٹا پروٹیکشن بل کے بغیر ہم ڈیجیٹل پاکستان کی طرف کیسے جائیں گے؟ اگر آپ اپنا بل نہیں لا سکتے تو افنان کے بل پر عوامی سماعت کریں۔سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ وزارت آئی ٹی ڈیٹا پروٹیکشن بل پر کام کر رہی ہے اور ڈیٹا پروٹیکشن بل پر سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر رہی ہے۔اس موقع پر منظور کاکڑ نے کہا کہ میرا اعتراض فنڈنگ ​​پر ہے، صوبوں کو فنڈز ملنے چاہئیں، منظور کاکڑ نے کہا۔وزارت قانون کے حکام نے کہا کہ وفاق کے معاملے پر صوبوں کی رائے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب صوبائی وزرائے اعلیٰ کمیشن میں آئیں گے تو ان کی رائے بھی آئے گی۔

انمول اردو نیوز

Recent Posts

علی امین گنڈا پور پارٹی کی صوبائی صدارت سے مستعفی

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے پارٹی کی صوبائی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے…

7 hours ago

کسی کو وزیراعلیٰ سے مسئلہ ہے تو مجھ سے بات کرے کہیں اور جاکر چغلی نہ کرے، بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر کسی کو وزیراعلیٰ یا کسی…

10 hours ago

علیمہ خان نے توشہ خانہ ٹو کیس کے ٹرائل کو ناجائز قرار دیدیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین کی بہن علیمہ خان نے توشہ…

10 hours ago

عمر ایوب کا نوحہ

تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عبداللہ طارق سہیل تحریک لبیک یا ٹرمپ کے رہنما عمر ایوب نے بجاطور پر شکوہ…

11 hours ago