سینیٹ نے متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا

سینیٹ نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا۔ قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا۔ایکٹ کی منظوری کے دوران اپوزیشن نے بل کی مخالفت کی اور احتجاج کیا جب کہ سینیٹ اجلاس کی کارروائی کے دوران صحافی واک آؤٹ کر گئے۔سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ ہم اس بل کی حمایت نہیں کر رہے، وزیر کے الفاظ درست ہیں کہ کوئی جھوٹی خبر پھیلانے کی حمایت نہیں کرتا، اس میں کوئی ساتھی ملوث نہیں ہے۔۔ پیکا ایکٹ میں ترمیم پر صحافیوں نے سینیٹ کی گیلری سے واک آؤٹ کیا۔اس موقع پر سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ قانون سازی ہمارا کام ہے، مشاورت کے بغیر قانون پاس کیا جا رہا ہے، آپ کو ان سے مشورہ کرنا چاہیے تھا جن کا پیکا ایکٹ سے تعلق ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون کا مقصد اچھا ہو تو اس سے کوئی اختلاف نہیں کرتا، مسئلہ اس بل کے استعمال کا ہے، پیکا کا مقصد سیاسی جماعت کو نشانہ بنانا ہے۔اس کے علاوہ سینیٹ میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل منظوری کے لیے پیش کرنے کی تحریک بھی منظور کرلی گئی۔ ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل وزیراعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔واضح رہے کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے پیکا ایکٹ میں متنازع ترامیم کے خلاف 28 جنوری کو ملک گیر احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں