چین اپریل کے مہینے میں انسان نما روبوٹس اور انسانوں کے درمیان دنیا کی پہلی ریس کا انعقاد کرنے جا رہا ہے۔یہ ریس تقریباً 21 کلومیٹر طویل ہوگی اور یہ بیجنگ کے صنعتی ضلع ڈیکسنگ کے اقتصادی اور تکنیکی ترقی کے علاقے میں منعقد کی جائے گی جسے ای ٹاؤن بھی کہا جاتا ہے۔اس ای ٹاؤن میں 100 سے زیادہ کمپنیوں کے ساتھ روبوٹکس کے اجزاء، مشینیں اور متعلقہ ایپلی کیشنز تیار کی جاتی ہیں۔ وہ شہر کی تقریباً 10 بلین یوآن کی پیداوار کا تقریباً 50 فیصد فراہم کرتے ہیں۔ریس میں لگ بھگ 12,000 انسان اور ہیومنائیڈ روبوٹس حصہ لے سکتے ہیں، جس میں ٹاپ تھری رنرز کو انعامات سے نوازا جائے گا۔
ضلعی حکام نے بتایا کہ کمپنیوں، تحقیقی اداروں، روبوٹکس کلبوں اور بین الاقوامی یونیورسٹیوں کو مدعو کیا گیا ہے کہ وہ اپنے ہیومنائیڈ ایتھلیٹس کو میراتھن میں حصہ لیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی وزیر اعظم شہباز شریف کی پاکستان تحریک انصاف کو…
ملک میں شعبان 1446 ہجری کا چاند نظر آگیا ہے۔شعبان المعظم کا چاند دیکھنے کے…
تحریر۔۔۔۔۔۔نصرت جاوید اس کالم کے چند باقاعدہ قاری حیران ہیں۔ سمجھ نہیں پارہے کہ میں…
وزارت داخلہ نے شہزاد اکبر اور فرح شہزاد کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے ہیں۔ذرائع کے…
وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے حکم دیا ہے کہ منشیات کے خاتمے…
محققین نے انکشاف کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے ایک جدید نظام نے انسانی مدد…