ٹرمپ کا حماس کے حق میں مظاہرے کرنے والے طلبہ کے خلاف بدترین اقدام کا فیصلہ

امریکی وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ حماس سے ہمدردی رکھنے والے تمام طلبہ کو ملک بدر کر دے گی۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل مخالف پوزیشن کے تدارک کے لیے ایگزیکٹو آرڈر پر بغیر شہریت کے زیر تعلیم کالج کے طالب علموں اور دیگر غیر ملکی شہریوں کے حق میں مظاہروں میں شرکت کرنے والے افراد کو بے دخل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ فلسطینیوں۔ دستخط کریں گے۔ٹرمپ کے حکم پر جاری ہونے والی فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے محکمہ انصاف کو دہشت گردی کے خطرات، آتش زنی اور امریکی یہودیوں پر حملوں سے نمٹنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ جارحانہ انداز میں کشیدگی پھیلانے والوں کو سزا دینے کے احکامات جاری کریں گے۔فیکٹ شیٹ میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ تمام شہری جن کا تعلق دوسرے ممالک سے ہے اور انہوں نے جہاد کے حامی مظاہروں میں حصہ لیا ہے، ہم نے انہیں نوٹس پر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو تلاش کر کے ملک بدر کر دیں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ یونیورسٹی کے کیمپس میں موجود تمام طلبہ کے ویزے فوری طور پر منسوخ کر دیں گے جو حماس کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں، جنہوں نے بنیاد پرستی کو پہلے کبھی نہیں پھیلایا۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 21 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے ممالک چھوڑنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران یہ بھی کہا تھا کہ وہ بطور صدر غیر ملکیوں کو امریکہ ڈی پورٹ کر دیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں