لندن کی چار بچوں کی ماں اپنی بیمار بیٹی کے ساتھ ہسپتال میں تھی جب نرسوں نے اسے مردہ پایا۔ 37 سالہ لنڈسے اوون کی لاش برطانیہ کے رائل سٹوک یونیورسٹی ہسپتال کے بچوں کے وارڈ میں اس کی بیٹی کے بستر کے قریب فولڈنگ بیڈ پر پائی گئی۔ یہ منظر عملے کے لیے دل دہلا دینے والا تھا، کیونکہ وہ اپنی بچی کی دیکھ بھال کے لیے وہاں موجود تھی۔دی مرر کے مطابق، ایک انکوائری سے پتہ چلا کہ لنڈسے کی موت منشیات کی زیادہ مقدار لینے سے ہوئی۔ پیتھالوجسٹ بریٹ لوکیر کے مطابق ماں کے نظام میں چھ مختلف اقسام کی دوائیں پائی گئیں جن میں ہیروئن، میتھاڈون، گاباپینٹین، میرٹازاپین، کوڈین اور ڈیزی پام شامل ہیں۔ ان تمام ادویات نے مل کر اس کے نظام تنفس کو دبایا۔ جس کی وجہ سے وہ گہری نیند میں گری اور سانس بند ہونے سے فوت ہوگئی . “لنڈسے کو احساس تک نہیں تھا کہ اس کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ وہ صرف گہری نیند میں چلی گئی اور واپس نہیں آئی،” پیتھالوجسٹ نے کہا۔تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ لنڈسی بچپن سے ہی منشیات کا استعمال کرتی رہی تھی لیکن خود کو اس لت سے آزاد کرنے کی کوششوں میں مصروف تھی۔ ہسپتال کے عملے نے اسے دوا سے باہر نکلنے میں مدد کے لیے اسے میتھاڈون دینے کا انتظام کیا، لیکن شبہ ہے کہ اس کی موت سے پہلے ہی وہ دوبارہ پلٹ گیا۔
صدر مملکت آصف زرداری کل 4 روزہ دورے پر چین روانہ ہوں گے
برطانوی یونیورسٹی کے 4 طلباء المناک حادثے میں جاں بحق
کوونٹری میں پولیس کا آپریشن، 3 افراد گرفتار
سندھ: رواں سال کی پہلی پولیو مہم آج سے شروع
کُرم میں جرگے کے ذریعے بڑے مسائل پر قابو پالیا گیا ہے: علی امین گنڈاپور
چین امریکا تجارتی جنگ پاکستان کو فائدہ دیگی ؟
ن لیگ کا برطانیہ بھر میں تنظیم سازی کا آغاز، تمام پرانے عہدیداران کی جگہ نئے کارکنان کو اہم عہدے دیے گئے
وزیراعظم شہباز شریف نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کردیا
یونان کے جزیرے پر 4.6 شدت کا زلزلہ
ملتان میں ایل پی جی ٹینکر دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 17 ہو گئی۔