پیکا ایکٹ کے خلاف بین الاقوامی سطح پر مزاحمت جاری ہے۔ اس حوالے سے برطانیہ میں بھی صحافیوں نے احتجاج کیا۔پاکستان میں، الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کے ایکٹ (PECA) کو صحافی برادری اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے اظہار رائے کی آزادی پر پابندی کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔یہ احتجاج اب برطانیہ تک پہنچ گیا ہے جہاں بریڈ فورڈ میں انٹرنیشنل جرنلسٹس کونسل آف پاکستان (آئی جے سی او پی) کے زیر اہتمام ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں تنظیم کے عہدیداران، معروف صحافیوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران مقررین نے پیکا ایکٹ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کالا قانون قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ قانون پاکستان میں صحافیوں، سوشل میڈیا کے کارکنوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے لیے خطرہ بن گیا ہے اور اس کا مقصد آزادی اظہار کو دبانا اور حکومت مخالف آوازوں کو خاموش کرنا ہے۔اجلاس میں متفقہ طور پر مطالبہ کیا گیا ہے کہ پیکا ایکٹ کے اس قانون کو فی الفور واپس لیا جائے اور اگر پیکا ایکٹ واپس نہ لیا گیا تو برطانیہ میں تمام سرکاری و سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کرکے پوری دنیا میں اس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ اس میں اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دیگر بین الاقوامی تنظیمیں شامل ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خودمختار دولت فنڈ کے قیام کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر…
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ…
بھارتی کرکٹ ٹیم کے اوپنر ابھیشیک شرما کے جشن منانے کے خاص انداز کا راز…
فیفا کلب ورلڈ کپ میں پہلی بار پاکستانی کھلاڑی کی شرکت یقینی ہوگئی۔پاکستانی فٹبالر حارث…
اسلام آباد: قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری کی دوسری کوشش مکمل طور…
صدر آصف علی زرداری چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر آج (منگل) 4…