ٹرمپ نے میکسیکو کے بعد کینیڈا کیلئے بھی ٹیکس کا نفاذ ایک ماہ کیلئے روک دیا

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی طرح کینیڈا کے لیے بھی ٹیرف میں اضافہ نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے درمیان ایک ہی دن میں دو ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی جس کے بعد کینیڈین وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا۔کہ صدر ٹرمپ کینیڈا پر 25% ٹیرف کے نفاذ کو کم از کم 30 دنوں کے لیے معطل کر رہے ہیں۔امریکی میڈیا کی رپورٹ کے بعد کہ کینیڈا، میکسیکو نے سرحدی نگرانی سخت کر دی ہے، ٹیرف کو روک دیا گیا ہے۔تاہم وائٹ ہاؤس نے ابھی تک اس معاملے کی وضاحت نہیں کی ہے۔
کینیڈین وزیر اعظم سے پہلے میکسیکو کی صدر کلاڈیا نے بھی کہا تھا کہ امریکی صدر نے ان کے ملک پر عائد محصولات کو ایک ماہ کے لیے موخر کر دیا ہے۔میکسیکو کے صدر نے بھی 10 ہزار فوجی سرحد پر بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ واضح رہے کہ یکم فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑے تجارتی شراکت داروں چین، کینیڈا اور میکسیکو پر نئے محصولات عائد کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے۔حکم نامے کے مطابق کینیڈا سے امریکا برآمد ہونے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا تھا تاہم کینیڈین تیل پر یہ ٹیکس 10 فیصد لگایا گیا تھا۔اسی طرح میکسیکو امریکہ کی برآمد پر بھی 25 فیصد ٹیکس وصول کیا گیا جبکہ چین سے امریکہ بھیجنے کے لیے اشیا پر 10 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا۔تاہم پیر کو امریکی صدر نے کہا کہ میکسیکو پر 25 فیصد ٹیرف ایک ماہ کے لیے ملتوی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں