برلن (ورلڈنیوز ویب ڈیسک) جرمنی سے ساڑھے نوہزار سے زائدافرادکوملک بدرکردیا گیا ہے جبکہ جرمنی بدر کیے گئے افراد کی سب سے زیادہ تعداد کو بلقان کی ریاستوں میں بھجوایا گیا۔
جرمن پارلیمان میں حزب اختلاف کی ایک جماعت نے پناہ گزینوں سے متعلق حکومتی پالیسی پر تنقید کی۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی طرف سے دیکھی گئی وزارت داخلہ کی دستاویزات کے مطابق جرمنی نے اس سال جنوری سے ستمبر کے درمیان 9,567افراد کو ملک بدر کیا۔ وفاقی جرمن وزارت داخلہ نے یہ دستاویزی معلومات بائیں بازو کی حزب اختلاف کی سخت گیر جماعت دی لنکے کی قانون ساز کلارا بنگر کی ملک بدریوں سے متعلق معلومات مہیا کرنے کی درخواست کے جواب میں تیار کی تھی۔
اس کے مقابلے میں جرمنی نے 2021ء میں مجموعی طور پر 11,982افراد کو ملک بدر کیا تھا۔جن افراد کو جرمنی بدر کیا گیا۔
برطانیہ: ملزم نے ساؤتھ پورٹ میں 3 لڑکیوں کے قتل کا اعتراف جرم کرلیا
حکومت کا بجلی کی خرید و فروخت کا نیا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ
اپوزیشن اور حکومت کے درمیان میچ نہیں مذاکرات چل رہے ہیں، یوسف رضا گیلانی
اسرائیل نے حماس کی 20 بٹالینز ختم کیں لیکن وہ تباہ نہیں ہوئی، میڈیا
حکومت کا 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار، پی ٹی آئی مطالبات پر جواب تیار
عارف علوی کی 30 دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظور
حج 2025ء کی تیاری میں کسی قسم کی لاپرواہی قبول نہیں: وزیرِ اعظم
اسلام آباد ہائیکورٹ کے2ایڈیشنل ججز نے حلف اٹھا لیا
جوبائیڈن کا سبکدوشی سے قبل 5 افراد کیلئے عام معافی کا اعلان، ڈاکٹر عافیہ کا نام شامل نہیں
نیوگوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا افتتاح، پہلی پرواز کا واٹر سیلوٹ سے استقبال