گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اگر وہ وزیراعلیٰ ہوتے تو 24 گھنٹے میں کرم میں امن قائم کرتے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دہشت گردی کا مسئلہ حل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اگر وہ وزیر اعلیٰ ہوتے تو کرم کا مسئلہ حل کرنے کے لیے کوہاٹ میں ہی رہتے اور حالات معمول پر آنے تک واپس نہ آتے۔ انہوں نے موجودہ حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ میڈیا میں دعوے تو بہت کرتی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ کرم کی 25 کلومیٹر سڑک پر بھی امن قائم نہیں کر سکی۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی ذمہ دار حکومت ہے۔جو دہشت گردوں کے خلاف نرم رویہ اپنائے ہوئے ہے۔ گورنر نے الزام لگایا کہ اگر صوبہ دہشت گردوں کے حوالے نہ کیا جاتا اور 40 ہزار دہشت گردوں کو واپس نہ لایا جاتا تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔ شیر افضل مروت کے حوالے سے گورنر نے کہا کہ اگرچہ ان کے ساتھ بہت سے سیاسی اختلافات ہیں لیکن وہ ایک سچے سیاسی کارکن ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب سب دہشت گردوں کے خوف سے چھپے ہوئے تھے تو شیر افضل مروت واحد شخص تھے جو میدان میں کھڑے رہے۔
لوگوں کی نفرت بڑھتی جا رہی ہے جو ملک اور آئین وجمہوریت کیلئے خطرناک ہے، جنید اکبر خان
سندھ میں رمضان المبارک کیلئے تعلیمی اداروں کے اوقات جاری
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے صدقہ فطر وفدیہ صوم کا نصاب جاری کردیا
صارفین کے لیے خوش خبری، بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان
معیشت درست سمت میں جارہی، پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے: محمد اورنگزیب
ہم رکنے والے نہیں، ملک گیر تحریک شروع کرینگے:سلمان اکرم راجہ
فلپائن میں مچھر مارنے پر انعام کا اعلان
حکومت کی طرف سے عمران خان کو کوئی آفر نہیں کی گئی: رانا ثناء اللّٰہ
سعودیہ، مالدیپ، یو اے ای سمیت 5 ملکوں سے مزید 17 پاکستانی ڈی پورٹ
برطانیہ: افراط زر کی شرح 3 فیصد تک بڑھ گئی، شرح سود میں کمی کے امکانات کم