قوم میرے ساتھ کھڑی ہے، مجھے جتنا ڈرائو گے اتنا ہی زور سے آپ کا مقابلہ کروں گا۔عمران خان کا سرگودھا میں جلسے سے خطاب

یہ قوم میرے ساتھ کھڑی ہے، مجھے جتنا ڈرائو گے اتنا ہی زور سے آپ کا مقابلہ کروں گا۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے سرگودھا میں ہونے والے پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 26 سال کی سیاست میں میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ سرگودھا میں اتنی زیادہ تعداد میں اتنے لوگ میرے جلسے میں آئیں گے، میں آج آپ کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، یہاں نوجوان، بزرگ، آئی ایس ایف کے ٹائگرز موجود ہیں، پر سب سے زیادہ خواتین دکھ رہی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ مجھے پتا ہے کہ سیلاب زدگان مشکل میں ہیں، لیکن آج یہاں کھڑے پو کر میں ان کو یہ احساس دلانا چاہتا ہوں کہ پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے، میں نے ٹیلی تھون کیا اور 3 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ساڑھے پانچ سو کروڑ روپیہ ان کیلئے جمع کیا، ہم وہ قوم ہے جو سمجھتی ہے کہ اپنی آخرت کو بہتر کرنے کیلئے کمزور لوگوں کی مدد کرنا ضروری ہے، میں ایک پروگرام بنا رہا ہوں جس میں یہ دیکھ سکوں کہ کہاں ہمیں یہ جمع کیے ہوئے پیسے لگانے ہیں تاکہ ہم اچھے طریقے سے سیلاب متاثرین کی مدد کر سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں الیکشن کمشنر سکندر سلطان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ تمہیں پتا چلا کہ فورن فنڈنگ کیسے ہوتی ہے؟ یہ سارا پیسہ بیرون ملک پاکستانیوں نے ہمیں بھیجا، ایک دن یہی لوگ پاکستان کا قرضہ بھی اتاریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک کبھی ایک عظیم ملک نہیں بن سکتا جب تک پاکستان میں ہم انصاف کا نظام قائم نہیں کریں، ہمارا ملک اس لیے آج تک عظیم قوم نہیں بن سکا کیونکہ یہاں چھوٹا چور تو جیل میں ہوتا ہے پر بڑا چور وزیر اعظم بن جاتا ہے، جب میں تھوڑے دنوں کیلئے جیل میں گیا تو وہاں مجھے کوئی بڑے چور نہیں دکھے، سب چھوٹے چور موجود تھے، اور جب اسمبلی گیا تو وہاں مجھے سارے بڑے چور دکھے۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت میں بیرونی سازش ہوئی، امریکہ کو اپنے غلام چاہیے تھے تو چیری بلوسم حاضر ہو گیا، ڈیزل تو پہلے ہی راضِی بیٹھا تھا، پھر اس ملک کی سب سے بڑی بیماری زرداری حاضر ہو گیا، یہ تینوں غلام بننے کیلئے تیار ہو گئے اور ایسے یہ تینوں چور ہمارے اوپر مسلط ہو گئے، قران میں اللہ کہتا ہے کہ ایک پلان تم کرتے ہو اور ایک اللہ کرتا ہے لیکن ہوتا وہی ہے جو اللہ چاہتا ہے، اور پھر قوم بیدار ہو گئی۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 25 مئی کو چوروں نے ہم پر ظلم کیا، شیلنگ، ایف آئی آر کاٹیں اور ڈرایا، انہوں نے سمجھا کہ اب ہم ڈر کر بیٹھ جائیں گے، پہلا جھٹکا ان کو تب پڑا جب 17 جولائی کو پنجاب کا الیکشن آیا، الیکشن کمیشن نے پورا زور لگایا، دھاندلی کے ریکارڈ توڑے، پولیس کا استعمال کیا، ان سب کے بعد بھی حمزہ ککڑی فارغ ہو گیا، الیکشن ہار گئے، پھر ان کی کانپیں ٹانگنا شروع ہو گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب یہ لوگ پوری طرح ہار گئے تو پھر کوشش میں لگ گئے کہ عمران خان کو فارغ کر دیا جائے کیونکہ ان کو سمجھ آگئی تھی کہ الیکشن میں تو ان کے ساتھ پنجاب کے بائے الیکشن سے بھی برا ہو گا، دوسری سازش میں لگ گئے کہ عمران خان کو مکمل طور پر الگ کر دیا جائے، اللہ کا شکر ہے کہ مجھے اس پلان کا پتا چل گیا، اس لیے میں نے ٹیپ بنا کر ایک محفوظ جگہ پر چھپا دی ہے جس میں میں نے ان چاروں لوگوں کے نام لکھیں ہوئے ہیں تاکہ اگر میں مر جائوں تو قوم ان چوروں کو چھوڑے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ توشا خانہ کا کیس اوپن ہیرنگ میں سنا جائے، لیکن میں یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ میرے ساتھ شہباز شریف، آصف زرداری، فضل الرحمن کا بھی کیس سنا جائے تاکہ سب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔

عمران خان نے کہا کہ چوروں نے یہ پلان بھی بنایا کہ کسی طور پر مجھے جیل میں ڈالا جائے، 27 رمضان کو ہم شب دعا منا رہے تھے اور ملک کیلئے دعا مانگ رہے تھے، ہمیں کیا پتا تھا کہ چیری بلوسم اسی دن اپنی ٹیم کو لے کر مدینہ پہنچ جائے گا، پتا چلا کہ مدینہ میں ان کو چور چور کے نعرے لگ گئے، اب مدینہ میں ان کو چور کے نعرے لگتے ہیں لیکن ایف آئی آر عمران خان پر کٹتی ہے، نعرے کوئی لگاتا ہے پر ایف آئی آر ہم پر کٹتی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز گل کو ان چوروں نے اغوا کیا، اس پر تشدد کیا، ننگا کر کے اس پر تشدد کیا، جنسی تشدد کیا، میں نے صرف اتنا کہا کہ جو لوگ زمہ دار ہیں اس کے ان پر قانونی کارروائی ہو گی، اس پر انہوں نے مجھ پر دہشتگردی کا الزام لگا دیا اور پکڑنے آگئے۔ شہباز گل، جمیل فاروقی اور حلیم عادل شیخ کو کوئی نہیں پوچھ رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ساری قوم تماشا دیکھ کر انصاف مانگتی ہے تو ن لیگ والے کہتے ہیں کہ عمران خان کو ڈسکولیفائی کیا جائے کیونکہ نواز شریف کو بھی ڈسکولیفائی کیا گیا ہے، نواز شریف تین بار ملک کا وزیر اعظم بنا، وہ لندن کے سب سے مہنگے علاقے میں رہتا ہے، اور مہنگی ترین چیزیں خریدتا ہے تو میں تو صرف ان سے یہی پوچھنا چاہوں گا کہ اتنا پیسا آکہاں سے رہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ مریم بی بی جتنے سیدھے منہ سے جھوٹ بولتی ہیں میں نے آج تک کبھی نہیں سنا، اللہ سچ کا خدا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ چوری اور کرپشن میں کیا فرق ہے؟ چوری ہوتی ہے جب آپ کے گھر میں جا کر کوئی چوری کرے، لیکن کرپشن یہ ہوتی ہے کہ قوم کا پیسہ ملک سے باہر بھیجا جائے، چوری تو صرف ایک انسان کو نقصان پہنچاتا ہے لیکن کرپشن سے تو پوری قوم تباہ ہو جاتی ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پاکستانی قوم آپ نے ہمارے ساتھ کھڑے ہونا ہے اور ملک کو حقیقی آزادی کی جنگ جتوانی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں