برطانیہ بھر میں ریلوے ملازمین کی سخت ہڑتال، مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا

لندن (نمائیندہ انمول نیوز ) برطا نیہ میں آج 5 اکتوبر سے ریل ملازمین تنخواہوں میں اضافہ کے تنازع پر بڑے پیمانے پر ہونے والی ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں “ ٹی ایس ایس اے جمعرات ، جمعہ اور ہفتہ کو ہڑتال کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جبکہ “اسلیف یونین” کی طرف اگلی ہڑتالوں کا منصوبہ بنالیا گیا ہے، اس میں 13 کمپنیوں کے ٹرین ڈرائیور ہڑتال پر ہوں گے، یعنی ان روٹس پر بہت کم یا کوئی سروس نہیں ہو گی ان سروسز میں “اونتی ویسٹ کوسٹ چلٹرن ریلوے، کراا کنٹری ، گریٹر انگلیا، گریٹ ویسٹرن ریلوے، ہل ٹرینیز، لندن نارتھ ایسٹرن ریلوے ، لندن اوور گراؤنڈ، ٹرانس پینی ایکسپریس، ویسٹ مڈلینڈ ٹرینز ، ایسٹ مڈلینڈ ز ریلوے شامل ہوں گی،8اکتوبر کو، RMT یونین، جو کہ گارڈز اور سگنلنگ عملہ سمیت ریل کارکنوں کی نمائندگی کرتی ہے، نے ایک اور ہڑتال کا پلان کیا ہے RMT ایکشن میں نیٹ ورک ریل کے لیے کام کرنے والے لوگ بھی شامل ہیں، جو انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور ویلز کا احاطہ کرتا ہے ، اس لیے سروسز پر وسیع پیمانے پراثر پڑے گا، کچھ علاقوں میں کوئی ٹرین نہیں ہے۔ TSSA یونین بھی ہڑتال کر رہی ہے، 5اکتوبر کو کراس کنٹری میں، 6 اکتوبر کو گریٹ ویسٹرن ریلوے میں، اس سلسلہ میں نظر ثانی شدہ ٹائم ٹیبل تیار کر لیا گیا ہے، ہڑتال کے دنوں کے بعد کے دنوں میں بھی خلل متوقع ہے، اور سروسزمعمول سے ہٹ کر تاخیر سے شروع ہوں گی، یونینز کا حکومت اور ریل کمپنیوں کے ساتھ تنخواہوں، ملازمتوں میں کٹوتیوں اور شرائط و ضوابط میں تبدیلی کو لے کر تنازع بڑھ چکاہے اگرچہ بات چیت اب بھی ہو رہی ہے ، RMT لیڈر مک لنچ نے حال ہی میں کہا ہے کہ نئے ٹرانسپورٹ سیکرٹری این میری ٹریولین کے ساتھ بات چیت ایک اچھی شروعات تھی، لیکن ابھی “ٹھوس تبدیلی” کی ضرورت ہے تنخواہ پر، یونینز کا مطالبہ کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر تنخواہوں میں اضافہ ناگزیر ہے ، تاہم، RMT جو ریل کارکنوں کی نمائندگی کرتا ہے کا کہنا ہے کہ ایک اور مسئلہ نیٹ ورک ریل کی طرف سے 2,500مینٹیننس ملازمتوں کو کم کرنے کا منصوبہ ہے، کیونکہ یہ اگلے دو سالوں میں 2 بلین پاؤنڈ بچانا چاہتے ہیں۔ نیٹ ورک ریل کا کہنا ہے کہ اس طرح دو ہزار ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے ، اسکاٹ ریل یونین نے بھی تنخواہوں میں 5٪ کو اضافہ کو مسترد کر دیا ہے ،اسلیف یونین کا کہنا ہے کہ2019 سے کچھ ممبران کی تنخواہ میں اضافہ نہیں ہوا حکومت کا کہنا ہے کہ ریلوے کے نظام کو جدید بنانے کی ضرورت ہے اور اسے طویل مدت کے لیے مالی طور پر پائیدار ہونا چاہیے حکومت نے ٹیکس دہندگان کی سولہ بلین پاؤنڈ کی رقم استعمال کی ہے ، دفتر برائے قومی شماریات نے پانچ مختلف ملازمتوں کی بنیاد پر ریل کارکنوں کی اوسط تنخواہ کا تخمینہ £43,747 لگایا ہے۔ اگر ڈرائیوروں کو نکال دیا جائے تو اس کا تخمینہ £36,800 ،اگر کسی مسافر کی ٹرین منسوخ، تاخیر یا دوبارہ شیڈول ہے تو نیشنل ریل کی گائیڈ لائن کے مطابق مسافر اس ریٹیلر سے رقم کی واپسی کے حقدار ہیں جہاں سے انہوں نے ٹکٹ خریدا تھا،سیزن ٹکٹ ہولڈرز جو ہڑتال کے دنوں میں سفر نہ کرنے کا انتخاب کرتے ہیں وہ ان دنوں کے لیے معاوضے کا دعویٰ کر سکتے ہیں،اس ہڑتال میں ڈرائیورز یونین اسلیف اور ٹرانسپورٹ سیلریڈ اسٹاف ایسوسی ایشن (TSSA) کے اراکین بھی واک آؤٹ کریں گے، جس سے سر وسز میں بہت زیادہ خلل پڑے گا، Aslef کے جنرل سیکرٹر ی مک وہیلن نے پی اے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ حکومت کی مداخلت تک یہ تنازع جاری رہے گا،انہوں نے ٹرانسپورٹسیکرٹر یاین میری ٹریولین پر زور دیا کہ وہ ٹرین کمپنیوں پر سے بوجھ اٹھائیں تاکہ وہ کارکنوں کو بہترتنخواہ کی پیشکش کر سکیں ، ریل ڈیلیوری گروپ کے انڈسٹری آپریشنز کے ڈائریکٹر ڈینیل مان نے کہا ہے کہ یہ ہڑتالیں لاکھوں مسافروں کے سفری منصوبوں میں خلل ڈالے گی جس سے انہیں مشکلات کاسامناکرنا پڑے گا اور اس مسلسل کارروائی سے ریلوے کی بحالی کو بھی مزید نقصان پہنچے گا۔اگرچہ کچھ ریل کمپنیاں اس ہڑتال میں شامل نہیں ہیں ،اس لیے مسافروں کو روانہ ہونے سے پہلے تازہ ترین سفری مشورے کو چیک کر لینا چاہیے ، 5 اکتوبر کو ہڑتال سے متاثر ہونے والے پیشگی، آف پیک یا کسی بھی وقت کے ٹکٹ والے مسافر بک کی گئی تاریخ سے ایک دن پہلے، یا 7 اکتوبر تک اور اس سمیت اپنا ٹکٹ استعمال کر سکتے ہیں”مسافر متبادل تاریخ پر سفر کرنے کے لیے اپنے ٹکٹ بھی تبدیل کر سکتے ہیں یا اگر ان کی ٹرین منسوخ یا ری شیڈول ہو جاتی ہے تو ریفنڈ حاصل کر سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں