برطانیہ 1970 کی دہائی کی صنعتی لڑائیوں، 1990 کی دہائی کے ابتدائی حادثے اور بریگزٹ کے بعد ہونے والی افراتفری کی طرح ایک سیاسی بحران میں گھرا ہوا ہے۔
برطانوی وزیر اعظم نے ملک میں جاری سخت معاشی بحران اور ناقص مالیاتی پالیسیوں کے بعد وزیر خزانہ کو برطرف کر دیا ہے
تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس نے اپنے وزیر خزانہ کواسی کوارٹینگ کو برطرف کر دیا اور اپنی وزارت عظمیٰ کے 40 دن سے بھی کم عرصے میں سیاسی بقا کے لیے مایوس کن آغاز کے بعد گزشتہ روز وزیر خزانہ کے غیر مقبول اقتصادی پیکج کے کچھ حصوں کو ختم کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیر خزانہ نے سخت معاشی فیصلوں کا عندیہ دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی نئے وزیر خزانہ نے ملک میں متعدد ٹیکسوں میں اضافے اور اخراجات کے حوالے سے سخت فیصلے کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
نئے وزیر خزانہ جیریمی ہنٹ نے کہنا کہ ہمیں اپنے ملک کے لئے چند مشکل فیصلے کرنے ہوں گے۔
جبکہ وزیرخزانہ نے سابق چانسلر کواسی کوارٹینگ اور موجودہ وزیر اعظم لز ٹرس کے فیصلوں پر تنقید کرتے کہا کہ انہوں نے چند غلطیاں کی ہیں۔
برطانوی وزیر خزانہ کی ایک مختصر پریس کانفرنس کے بعد پاؤنڈ اور برطانوی حکومت کے بانڈ کی قیمتیں گر گئیں۔
ماہرین اقتصادیات اور سرمایہ کاروں کا کہنا تھا کہ اس کی 20 بلین پاؤنڈ ٹیکس کٹوتیوں کو تبدیل کرنا ابھی تک معاشی استحکام بحال کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ 1970 کی دہائی کی صنعتی لڑائیوں، 1990 کی دہائی کے ابتدائی حادثے اور بریگزٹ کے بعد ہونے والی افراتفری کی طرح ایک سیاسی بحران میں گھرا ہوا ہے۔