اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈصفدر کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل بینچ نےفیصلہ جاری کیا ہے جو 41 صفحات پر مشتمل ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا بلاجواز تھی، نیب اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا نیب کیس میں بارِ ثبوت ملزمان پر منتقل ہی نہیں کر سکا۔
فیصلے کے مطابق تفتیش میں نیب کا کردار مایوس کن رہا سپریم کورٹ نےکیس نیب کو بھیجا اور خود بھی تفتیش کرنے کا کہا تھا، واجد ضیاء ، ڈی جی نیب اور تفتیشی افسر کے بیان سے معلوم ہوا نیب نے تفتیش کی کوشش ہی نہیں بیانات سے معلوم ہوا کہ صرف جی آئی ٹی رپورٹ پر انحصار کیا گیا اور جی ٹی آئی رپورٹ سے ہی حتمی رائے قائم کی گئی۔
فیصلے میں قرار دیا گیا کہ احتساب عدالت کا چھ جولائی 2018 کا فیصلہ کالعدم اور اپیلیں منظور کی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 29 ستمبر 2022 کو بریت کا مختصر فیصلہ سنایا تھا۔