لندن (ویب نیوز ڈیسک) رائل میل ورکرز کرسمس ایو سمیت چھ دن ہڑتال کریں گے جو کہ کمپنی کے سال میں عام دنوں کے مقابلے میں ایک انتہائی مصروف ترین دن ہوتا ہے۔ یہ ایکشن پہلے سے اعلان کردہ چار دنوں کے ایکشن کے ٹاپ پر ہے جو کہ نومبر کے آخر میں بلیک فرائیڈے شاپنگ ویک اینڈ کے آس پاس کیا جائے گا۔ کمیونی کیشن ورکرز یونین (سی ڈبلیو یو) کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے مصارف زندگی کی وجہ سے پوسٹل ورکرز کی روزی روٹی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ دوسری جانب رائل میل نے کہاکہ بزنس میں تبدیلیاں آپشنل نہیں ہیں۔ رائل میل ورکرز اور پرائیویٹ اونڈ فرام کی انتظامیہ کے مابین اجرت، جابس اور شرائط کار کا تنازع طویل عرصے سے جاری ہے۔ رائل میل ورکرز کی یونین کی جانب سے نئی ہڑتالیں 9، 11، 14، 15، 23 اور 24 دسمبر کو کی جائیں گی جو کہ ڈلیوری کیلئے سال کا مصروف دورانیہ ہوتا ہے۔ کمیونی کیشن ورکرز یونین رائل میل کے 115000 سے زائد ورکرز کی نمائندگی کرتی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ رائل میل کے ساتھ طویل عرصے سے جاری اس تنازع پر بات چیت کرنا چاہتی ہے اور وہ اس سلسلے میں کمپنی کو اپنی جانب سے انگیج کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی لیکن رائل میل انچارجز کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے اور انہیں محسوس کرنا ہوگا کہ ہم انہیں پوسٹل ورکرز کے ذریعہ معاش کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ گزشتہ ماہ رائل میل نے پے فار چینج کی آفر کی تھی، جس میں دو سال میں تنخواہ میں 9 فیصد اضافے کے بدلے ورکرز کے شفٹ پیٹرن میں تبدیلیاں شامل ہوں گی، جس میں کام شروع کرنے کے اوقات میں تبدیلی اور اتوار کو کام کرنا ہوگا۔ تاہم سی ڈبلیو یو نے انتظامیہ کی اس آفر کو مسترد کر دیا اور کمپنی کے اس پلان کو پوسٹل سروس کی اوبرائزیشن قرار دیا تھا۔ رائل میل کا کہنا ہے کہ ہماری ترجیح کمیونی کیشن ورکرز یونین کے ساتھ ایک معاہدہ ہے لیکن ہمیں جس تبدیلی کی ضرورت ہے وہ آپشنل نہیں ہے۔ انہیں اپنے ممبرز کیلئے اس تنازع کے حل کیلئے فوکس کرنا چاہئے اور نقصان دہ ہڑتال کی کارروائی کرنے کے بجائے بزنس کی طویل مدتی صحت کیلئے کام کرناچاہئے۔