امریکی ریاست نیو جرسی کی سپریم کورٹ میں تعینات امریکی اٹارنی نادیہ کہف پہلی باحجاب مسلمان خاتون جج بن گئیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نادیہ کہف نے قرآن پاک کے اس نسخے پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھایا جو انہیں اُن کی دادی سے وراثت میں ملا تھا۔
نادیہ کہف نے اپنی حلف برداری کی تقریب کے دوران کہا کہ کہا کہ انہیں مسلمان اور عرب کمیونٹیز کی نمائندگی پر فخر ہے۔
انہوں نےکہا ’مجھے امریکی ریاست نیو جرسی میں مسلم اور عرب کمیونٹی کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے، میں چاہتی ہوں کہ نوجوان نسل یہ دیکھے کہ وہ اپنے مذہب پر کسی خوف کے بغیر عمل کر سکتے ہیں‘۔
رپورٹس کے مطابق نادیہ کہف 2 سال کی تھیں جب ان کے اہل خانہ نے شام سے امریکا ہجرت کی، وہ پاساک کاؤنٹی کے اسلامک سینٹر کی صدر ہیں جو کہ ریاست کی سب سے بڑی مساجد میں سے ایک ہے، وہ وفا ہاؤس کی قانونی مشیر بھی ہیں جو کہ گھریلو تشدد اور سماجی خدمات کے لیے سرگرم این جی او ہے۔
نادیہ کہف نے 1994 میں مونٹکلیئر اسٹیٹ یونیورسٹی سے بی اے کیا تھا، انہوں نے نیو جرسی کی سیٹن ہال یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری (جیورس ڈاکٹریٹ یا جے ڈی) حاصل کی، یہ ڈگری امریکا میں پیشہ قانون میں دستیاب اعلیٰ ترین ڈگری سمجھی جاتی ہے، وہ 2002 سے نیو جرسی میں لا کی پریکٹس کر رہی ہیں اور نامی گرامی وکیل سمجھی جاتی ہیں۔