فرانس میں حکومتی اصلاحات کے خلاف پرتشدد مظاہرے، مظاہرین پر آنسو گیس کا استعمال، نقاب پوش مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں

پیرس: (انٹر نیشنل ویب ڈیسک) فرانس میں پنشن کی عمر بڑھانے کے لیے پرتشدد مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔ مظاہرین نے بورڈو ٹاؤن ہال کو آگ لگا دی۔ اس دوران مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔

وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق جمعرات کو فرانس میں سڑکوں پر ہونے والے مظاہرے میں تقریباً 10 لاکھ افراد نے حصہ لیا جب کہ دارالحکومت پیرس میں تقریباً 1 لاکھ 19 ہزار افراد نے مظاہرے میں شرکت کی۔ پیرس میں احتجاج کرنے والے لوگوں پر پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے اور ملک بھر میں 80 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم حکومت کی جانب سے اٹھائی جانے والی اصلاحات کے خلاف ہیں۔ یہاں جمہوریت کوئی معنی نہیں رکھتی۔ ہماری کوئی نمائندگی نہیں ہے اور ہم اس سے تنگ آچکے ہیں۔ اس احتجاج کے ذریعے ہم اپنی آواز کو پہنچانا چاہتے ہیں کیونکہ کسی اور طریقے سے اس اصلاحات کو واپس نہیں لیا جائے گا۔

احتجاج کی وجہ سے ریل ٹریفک اور آئل ریفائنری کا کام متاثر ہوا اور کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے۔ پیرس میں پرامن مظاہروں میں نقاب پوش مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین نے دکانوں کی کھڑکیوں، گلیوں کے فرنیچر اورریسٹورنٹس کو بھی نشانہ بنایا۔

پولیس کے ساتھ جھڑپ میں ایک پولیس اہلکار بیہوش ہوگیا جسے دیگر پولیس اہلکاروں نے محفوظ مقام پر پہنچا یا۔ پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کا استعمال کیا جب کہ مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھرائو کیا۔ دارالحکومت پیرس میں 33 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ احتجاج کی وجہ سے ریل ٹریفک اور آئل ریفائنری کا کام متاثر ہوا اور کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے۔

عینی شاہدین کے مطابق روین شہر میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فلیش بال گرنیڈ کا استعمال کیا جس سے ایک لڑکی کے ہاتھ میں شدید چوٹ آئی۔ اس کے علاوہ نانٹیس، رینس اور لورینٹ شہروں میں بھی جھڑپیں ہوئی ہیں۔ مظاہروں کی حمایت کرنے والی یونینزاور سیاسی جماعتیں ان مظاہروں کو اپنی کامیابی کے طور پر دیکھ رہی ہیں، لیکن یہ صورتحال کس طرف جا رہی ہے، اس کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم نہیں۔

ان مظاہروں سے حکومت کو یقیناً نقصان ہو رہا ہے۔ حکومت امید کر رہی ہے کہ سڑکوں پر ہونے والے تشدد کی وجہ سے لوگ مظاہروں سے دور رہیں گے۔ ساتھ ہی اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ مظاہرے کمزور نہیں ہوں گے لیکن یونینز کومظاہروں کا وعدہ کرنے کے بجائے آئندہ کے مظاہروں کا لائحہ عمل طے کرنا ہو گا۔ خیال رہے کہ جنوری سے اب تک فرانس میں9 مرتبہ احتجاج ہو چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں