برطانیہ میں عدالتی حکم پر بچے کو موت کے گڑھے میں دھکیل دیا گیا۔ ماں کی مخالفت کے باوجود عدالت نے بیمار بچے کو موت کے گھاٹ اتارنے کا حکم دے دیا۔ یہ برطانیہ میں اپنی نوعیت کا سب سے منفرد کیس ہے اور اسے آنے والے برسوں تک یاد رکھا جائے گا۔ لٹل آئڈن تیزی سے ترقی پذیر، شدید اور لاعلاج اعصابی بیماری میں مبتلا تھا۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ دیکھنے اور سننے کے علاوہ سونگھ اور محسوس کر سکتا ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بچے کا علاج روک دیا گیا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہو گئی۔ عدالت کے حکم پر آکسیجن ڈیوائس ہٹا دی گئی۔ ایک سالہ آئڈن بیرک جمعرات کو وسطی لندن کے مشہور گریٹ اورمنڈ ہسپتال میں انتقال کر گیا۔ سماجی حلقوں نے عدالتی حکم اور اس کی تعمیل دونوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
برطانیہ: ملزم نے ساؤتھ پورٹ میں 3 لڑکیوں کے قتل کا اعتراف جرم کرلیا
حکومت کا بجلی کی خرید و فروخت کا نیا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ
اپوزیشن اور حکومت کے درمیان میچ نہیں مذاکرات چل رہے ہیں، یوسف رضا گیلانی
اسرائیل نے حماس کی 20 بٹالینز ختم کیں لیکن وہ تباہ نہیں ہوئی، میڈیا
حکومت کا 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار، پی ٹی آئی مطالبات پر جواب تیار
عارف علوی کی 30 دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظور
حج 2025ء کی تیاری میں کسی قسم کی لاپرواہی قبول نہیں: وزیرِ اعظم
اسلام آباد ہائیکورٹ کے2ایڈیشنل ججز نے حلف اٹھا لیا
جوبائیڈن کا سبکدوشی سے قبل 5 افراد کیلئے عام معافی کا اعلان، ڈاکٹر عافیہ کا نام شامل نہیں
نیوگوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا افتتاح، پہلی پرواز کا واٹر سیلوٹ سے استقبال