اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے باعث وفاقی حکومت نے انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت داخلہ نے پنجاب کے بڑے شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جائے گا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میں اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، ملتان اور دیگر شہر شامل ہیں۔ موبائل فون سنگلز کو بلاک نہیں کیا جائے گا، صرف انٹرنیٹ اور وائی فائی کو بلاک کیا جائے گا۔مزید بتایا گیا کہ موبائل فون سنگل بند کرنے کا فیصلہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ گزشتہ روز ذرائع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بعض اضلاع میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل ہوسکتی ہے۔ بتایا گیا کہ پی ٹی اے کی موبائل انٹرنیٹ سروس پر 22 نومبر سے فائر وال ایکٹیو ہو جائے گا جس سے انٹرنیٹ سروس سست روی اور سوشل میڈیا ایپس متاثر ہوں گی۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو احتجاج کیا تھا۔کال واپس نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رات گئے پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اہم اجلاس کے اعلان میں کہا گیا ہے کہ 24 نومبر کو دی گئی احتجاج کی کال واپس نہیں لی جائے گی۔ قافلے اسلام آباد کے ہر شہر سے اپنے سفر کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اہداف کے حصول تک تحریک جاری رہے گی۔تحریک انصاف کے بے گناہ رہنماؤں، کارکنوں اور بانیوں کو رہا کیا جائے، 26ویں آئینی ترمیم کو منسوخ کیا جائے اور 8 فروری کا اصل مینڈیٹ بحال کیا جائے۔ مقدمات کے جلد حل کے زمرے میں حکومتی بے حسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
جو کچھ ہوگامذاکراتی کمیٹی کےذریعے سب کے سامنے ہوگا، وزیراعلی کےپی
ہمارے مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے تو احتجاج اوو سے آگے جائے گا: عمر ایوب
مذاکرات کا تیسرا دور: پی ٹی آئی نے حکومت کو تحریری مطالبات پیش کر دیے
پاکستان سے جرمنی کا ویزا حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کیلئے خوشخبری
روپے کی بے قدری جاری، انٹراور اوپن مارکیٹ میں ڈالر مہنگا
بھارتی آرمی چیف کا بیان مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی ناکام کوشش ہے: آئی ایس پی آر
پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع اور چیف آف آرمی سٹاف کے بیانات کو مسترد کر دیا
بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑی کمی کا امکان
پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے
پاکستان کبھی بھی امریکا کا ٹیکنیکل اتحادی نہیں رہا: ترجمان امریکی قومی سلامتی