پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی میرے لیے ماں کی طرح ہیں، جب ان پر فائرنگ کی گئی تو مجھے انہیں وہاں سے نکالنا پڑا۔ حکمت عملی سے مطمئن ہو کر ہم نے ڈی چوک منگوایا تھا اور پہنچ بھی گئے۔ جب ہم ڈی چوک پہنچے تو ہم پر فائرنگ کی گئی۔ ہم جانی نقصان نہیں چاہتے تھے اس لیے ہم وہاں سے دور رہے۔ اس میں ہمارا بھی نقصان ہے۔اور کارکنوں کا نقصان بھی ہمارا نقصان ہے، پولیس کا کوئی پرسان حال نہیں، وہ ملازم ہیں اور احکامات پر عمل کرتے ہیں، ہم نے احتجاج کے دوران کئی پولیس والوں کو بچایا اور واپس بھیج دیا۔ میری گرفتاری کے بعد بشریٰ بی بی کو نقصان پہنچا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ بشریٰ بی بی کا احتجاج میں خلل ڈالنے کا الزام مسترد، ہمارا احتجاج ختم کرنے کا مقصد مزید جانیں بچانا تھا۔علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی کال پر لاکھوں لوگ باہر نکلے، لیکن بدقسمتی سے ہم پر گولیاں چلائی گئیں۔ ماضی گواہ ہے کہ انہوں نے لاشیں گرائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنا جاری ہے، انہوں نے صرف علاقہ خالی کرایا ہے، دھرنا ایک سوچ اور فکر ہے کہ صرف بانی پی ٹی آئی ہی ختم کر سکتے ہیں، جس جماعت کی شق مکمل ہو اس پر پابندی کے حوالے سے کیا کرنا ہے۔
پاکستان سے جرمنی کا ویزا حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کیلئے خوشخبری
روپے کی بے قدری جاری، انٹراور اوپن مارکیٹ میں ڈالر مہنگا
بھارتی آرمی چیف کا بیان مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی ناکام کوشش ہے: آئی ایس پی آر
پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع اور چیف آف آرمی سٹاف کے بیانات کو مسترد کر دیا
بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑی کمی کا امکان
پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے
پاکستان کبھی بھی امریکا کا ٹیکنیکل اتحادی نہیں رہا: ترجمان امریکی قومی سلامتی
موجودہ پروگرام آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا: محمد اورنگزیب
2024 میں کتنے بیرون ملک ملازمت کیلئے چلے گئے ؟ حیران کن اعدادو شمار سامنے آ گئے
چند گھنٹوں کا مارشل لا مہنگا پڑ گیا، جنوبی کوریا کے صدر گرفتار