پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی میرے لیے ماں کی طرح ہیں، جب ان پر فائرنگ کی گئی تو مجھے انہیں وہاں سے نکالنا پڑا۔ حکمت عملی سے مطمئن ہو کر ہم نے ڈی چوک منگوایا تھا اور پہنچ بھی گئے۔ جب ہم ڈی چوک پہنچے تو ہم پر فائرنگ کی گئی۔ ہم جانی نقصان نہیں چاہتے تھے اس لیے ہم وہاں سے دور رہے۔ اس میں ہمارا بھی نقصان ہے۔اور کارکنوں کا نقصان بھی ہمارا نقصان ہے، پولیس کا کوئی پرسان حال نہیں، وہ ملازم ہیں اور احکامات پر عمل کرتے ہیں، ہم نے احتجاج کے دوران کئی پولیس والوں کو بچایا اور واپس بھیج دیا۔ میری گرفتاری کے بعد بشریٰ بی بی کو نقصان پہنچا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ بشریٰ بی بی کا احتجاج میں خلل ڈالنے کا الزام مسترد، ہمارا احتجاج ختم کرنے کا مقصد مزید جانیں بچانا تھا۔علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی کال پر لاکھوں لوگ باہر نکلے، لیکن بدقسمتی سے ہم پر گولیاں چلائی گئیں۔ ماضی گواہ ہے کہ انہوں نے لاشیں گرائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنا جاری ہے، انہوں نے صرف علاقہ خالی کرایا ہے، دھرنا ایک سوچ اور فکر ہے کہ صرف بانی پی ٹی آئی ہی ختم کر سکتے ہیں، جس جماعت کی شق مکمل ہو اس پر پابندی کے حوالے سے کیا کرنا ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات نے بڑی صنعتوں کی کارکردگی کی رپورٹ جاری کردی۔ پہلے 5 ماہ…
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ بغیر کسی قصور کے 5 ماہ…
نیند میں جُزوی طور پر جاگنا اورنیم بیداری میں مفلوج ہونے کا احساس ہونا، اسے…
ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فیس بک کے شریک بانی مارک…
عالمی اکنامک فورم کی گلوبل رسک رپورٹ میں پاکستان کی معاشی صورتحال پر قابل نقطہ…
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں آج پھر اضافہ ہوگیا۔بین الاقوامی بلین…