اسلام آباد: بشریٰ بی بی کی واپسی سے ہنگامہ ختم، 2018 سے جاری تنازع، پی ٹی آئی کے بانی کی اہلیہ نے آنسو گیس سے تنگ آکر واپس خیبرپختونخوا جانے کا فیصلہ کر لیا اور اس پر عمل بھی کر لیا۔ پاکستان میں بدھ 27 نومبر کو سیاسی ہلچل مچ گئی۔ السوب اس وقت اچانک ختم ہو گیا جب سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے رینجرز کی طرف سے پھینکی گئی آنسو گیس سے تنگ آ کر اپنا احتجاج ختم کرنے اور واپس خیبر پختونخواہ جانے کا فیصلہ کیا۔ اور سیکورٹی فورسز. اس پر عمل درآمد کیا۔. اس اقدام سے بھونچل عارضی طور پر ختم ہو گیا لیکن 2018 سے ملک میں جاری تنازع ختم نہیں ہوا۔ جس کا بنیادی جز فیصلہ سازی میں سیاسی اداروں کی مرکزیت کو تسلیم نہ کرنا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 42 نومبر کو خیبرپختونخوا سے شروع کیے گئے احتجاجی مارچ کا بظاہر بنیادی مقصد عمران خان کو جیل سے رہائی دلانا تھا لیکن پاکستان میں ایک طبقہ یہ سمجھ رہا تھا کہ اس احتجاج کی کامیابی صرف سابق وزیر اعظم عمران خان کی ہی نہیں بلکہ عمران خان کی جیل سے رہائی ہے۔ خان رہائی کا سبب بن سکتا ہے۔بلکہ اس سے ملک میں اسٹیبلشمنٹ کے مرکزی کردار کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔ تمام امیدوں کے پیچھے صورتحال کی غلط تشریح کارفرما تھی کہ اسٹیبلشمنٹ کی غالب طاقت کو دو بدوؤں کو لڑا کر یا غیر منظم طریقے سے احتجاج کر کے پسپا کیا جا سکتا ہے۔ نتیجہ وہی نکلا۔ بشریٰ بی بی کے اچانک ہتھیار ڈالنے نے ان تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ منگل اور بدھ کی درمیانی شب آٹھ بجے کے قریب پی ٹی آئی کے کارکنوں نے بلیو ایریا میں ایک چھوٹے سے…کہ اچانک اسلام آباد پولیس اور رینجرز نے ان پر شدید شیلنگ کی۔ کارکن کنٹینر چھوڑ کر 100 گز کے فاصلے پر موجود علی امین گنڈا پور کے قافلے کے پاس گئے، اس دوران ایک گھنٹے تک کنٹینر بغیر کسی سیکیورٹی کے کھڑا رہا، پھر اچانک کچھ نامعلوم افراد نے آکر کنٹینر کو آگ لگا دی۔
0