ایک نئی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا صنعتی شعبے میں 10 فی صد سے زیادہ افرادی قوت کو روبوٹ سے بدلنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ورلڈ روبوٹک 2024 کے سالانہ سروے کے مطابق جنوبی کوریا ہر 10 ہزار ملازمین میں 1102 روبوٹس کو کام پر رکھ کر دنیا میں سب سے زیادہ روبوٹ ملازمین والا رکھنے ملک بن گیا ہے۔جنوبی کوریا میں روبوٹ کی تعداد رپورٹ میں پیش کی گئی فہرست میں موجود کسی بھی ملک میں تعینات روبوٹ ملازمین کے مقابلے میں دُگنی سے زیادہ ہے۔ ماسوائے سنگاپور کے جہاں ہر 10 ہزار ملازمین میں 770 روبوٹ ملازمین ہیں۔انٹرنیشنل فیڈریشن آف روبوٹکس (آئی ایف آر) کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنوبی کوریا میں 2018 کے بعد سے روبوٹ کی شمولیت میں 5 فی صد تک کا اضافہ ہوا ہے۔ دنیا کی معروف الیکٹرونک انڈسٹری اور مضبوط آٹوموٹیو انڈسٹری رکھنے والی کورین معیشت کا انحصار انڈسٹریل روبوٹ کے ان دو بہت بڑے خریداروں پر ہے۔محققین کے مطابق عالمی سطح پر گزشتہ سات برسوں میں روبوٹ کی اوسطاً تعداد میں دُگنے سے زیادہ یعنی ہر 10 ہزار ملازمین میں 74 روبوٹس سے بڑھ کر 162 یونٹس کا اضافہ ہوا ہے۔جنوبی کوریا میں ان شعبوں کے علاوہ اسپتال سے لے کر ریسٹورانٹ تک روبوٹس کو مختلف جگہوں پر کام کے لیے رکھا گیا ہے۔
0