پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ترجمان مشال یوسفزئی کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کی گاڑی پر گولیاں چلائی گئیں، سامنے کے شیشے پر کچھ پھینکا گیا۔ مشال یوسفزئی کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی نے احتجاج سے واپس آنے کے بعد کسی سے ملاقات نہیں کی۔ بشریٰ بی بی نے کسی میٹنگ میں شرکت نہیں کی، کسی سے ملاقات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ بنی کا حکم تھا کہ ڈی چوک پہنچو، وہاں کون تھا اور کیا نہیں، بنی اس سے جواب مانگے گی۔دھرنے کے دوران بھگدڑ میں بشریٰ بی بی کا ہاتھ کٹ گیا۔ ہم 2 دن بعد ملے۔ بشریٰ بی بی کی گاڑی کو قافلے میں سگنل نہیں ملے۔ وہ اپنی گاڑی کے پاس گئی تو سگنل آ گئے۔ مشال یوسفزئی کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی واپس نہیں جانا چاہتی تھی، میں بھی اس دوران بشریٰ بی بی سے الگ ہوگئی، میں سنگجانی کے مقام پر بشریٰ بی بی کے ساتھ تھی، ہمیں پتہ چلا کہ پی ٹی آئی بانی نے سنگجانی کے مقام پر رکنے کو کہا۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اڈیالہ میں پی ٹی سی ایل ہے۔بانی کہے تو ہم بیٹھ جائیں گے۔ بشریٰ بی بی خود بانی پی ٹی آئی سے سنگجانی دھرنے کے بارے میں سننا چاہتی تھیں۔ پی ٹی آئی نے کہا تو کیسے دستبردار ہو سکتے ہیں؟
0