حکومت نے سائبر کرائم ترمیمی بل کا ابتدائی مسودہ تیار کیا ہے، جس میں جعلی خبریں پھیلانے پر سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔ مجوزہ بل کے تحت غلط معلومات پھیلانے والوں کو پانچ سال تک قید یا 10 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق مسودے میں ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی کے قیام کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس اتھارٹی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے مواد کو بلاک کرنے یا ہٹانے کا اختیار حاصل ہوگا اور وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں یا افراد کو نقصان دہ مواد کو ہٹانے کے احکامات جاری کر سکتا ہے۔ اتھارٹی کو ریاست یا اس کے اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے والے مواد کو ہٹانے کا بھی اختیار دیا جائے گا۔ مزید برآں، ترمیم میں دھمکیوں، جھوٹے الزامات، اور فحش مواد سے متعلق مواد کو ہٹانے کی دفعات شامل ہیں جو جان بوجھ کر غلط معلومات پھیلاتا ہے، خوف پھیلاتا ہے، یا شک پیدا کرتا ہے۔ پانچ سال قید یا دس لاکھ روپے تک جرمانہ۔ اتھارٹی کی سربراہی ایک چیئرمین کرے گا اور یہ چھ ارکان پر مشتمل ہو گا۔ اتھارٹی کے فیصلوں کو ٹریبونل میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔
سرد موسم کے باعث ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب اِن ڈور کرنے کا فیصلہ
اسرائیلی حکومت نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دیدی
آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کا ہدف 3.2 سے کم کرکے 3 فیصد کردیا
19 جنوری کو ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہوگی یا نہیں؟ صدر جو بائیڈن نے اپنا فیصلہ کرلیا
برطانیہ کا یوکرین سے 100سالہ شراکت داری کا معاہدہ
حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کے مطالبات مسترد کئے جانے کا امکان
پی ٹی آئی کا 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان
مذاکرات کا کیا ہوگا، بیرسٹر گوہر نے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کردیا
پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی متاثر، قیمتوں میں ہفتہ وار اضافے کا امکان
190 ملین پاؤنڈ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فیصلہ ہے، عطاتارڑ