نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بانی پی ٹی آئی سے دور رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ سیاست سے دور رہیں۔ آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی سیاست امریکی مفادات کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ آرٹیکل کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی سیاسی حکمت عملی امریکہ دشمنی پر مبنی ہے۔اور اس نے اپنے سیاسی مفادات کے حصول کے لیے امریکہ مخالف مہم چلائی ہے، جس سے وہ عوام میں مقبول ہیں۔ بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کی شخصیت پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ طالبان کی حمایت، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور اسامہ بن لادن کے بارے میں ان کے خیالات امریکہ کے مخالف ہیں۔ آرٹیکل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی ایک متنازع شخصیت ہیں اور امریکی حکومت کسی نئے تنازع کی متحمل نہیں ہو سکتی۔پاکستان امریکہ تعلقات ہمیشہ پائیدار امن کی ضمانت رہے ہیں اور امریکی حکومت کی بہتری بانی پی ٹی آئی سے کچھ فاصلے پر ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں اور بانی پی ٹی آئی کی حمایت سے دوطرفہ تعلقات استوار ہو سکتے ہیں۔ آخر میں واضح کیا جاتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی سیاست پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے جس سے امریکہ کے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔
سرد موسم کے باعث ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب اِن ڈور کرنے کا فیصلہ
اسرائیلی حکومت نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دیدی
آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کا ہدف 3.2 سے کم کرکے 3 فیصد کردیا
19 جنوری کو ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہوگی یا نہیں؟ صدر جو بائیڈن نے اپنا فیصلہ کرلیا
برطانیہ کا یوکرین سے 100سالہ شراکت داری کا معاہدہ
حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کے مطالبات مسترد کئے جانے کا امکان
پی ٹی آئی کا 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان
مذاکرات کا کیا ہوگا، بیرسٹر گوہر نے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کردیا
پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی متاثر، قیمتوں میں ہفتہ وار اضافے کا امکان
190 ملین پاؤنڈ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فیصلہ ہے، عطاتارڑ