اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے حکومت اور انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے امن و امان بحال کرنا تھا لیکن آپ نے پورا اسلام آباد بند کر دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں 24 نومبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے خلاف اسلام آباد کے تاجروں کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ درخواست گزار نے کہا کہ ہمارا کاروبار چلنے دیں۔جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ عدالت نے کہا تھا کہ آپ شہریوں، تاجروں اور مظاہرین کے بنیادی حقوق کا خیال رکھیں۔ یہ بھی پوچھیں گے کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کیوں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے غلط کیا تو حکومت نے بھی غلط کیا۔ درخواست گزار کا کیا قصور تھا؟ ان کا کاروبار کیوں بند کیا؟چیف جسٹس نے سٹیٹ کونسل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ پہلی بار عدالت میں پیش ہوئے ہیں، یہ ماہرانہ رائے وہاں دینی تھی۔ وہ خود حکم کا شکار ہو گیا تھا۔
شہباز شریف نے اسپین میں تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں 40 پاکستانیوں کے…
تحریر ۔۔۔۔نصرت جاوید ملالہ یوسف زئی گزرے ہفتے کے آخری دو دن اسلام آباد میں…
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رکن پارلیمنٹ نے معافی کا جرم قبول کر…
درجنوں تارکین وطن کشتی کے ذریعے اسپین جانے کی کوشش میں گہرے سمندر میں حادثے…
وفاقی ادارہ شماریات نے بڑی صنعتوں کی کارکردگی کی رپورٹ جاری کردی۔ پہلے 5 ماہ…
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ بغیر کسی قصور کے 5 ماہ…