اسٹیٹ گیسٹ کی آمد پر ہی احتجاج کی کال کیوں دی گئی؟ نائب وزیراعظم وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے دو ٹوک بات کہہ دی

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ سرکاری مہمان کی آمد پر احتجاج کی کال کیوں دی گئی؟ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی تاریخ ہے کہ ان کا احتجاج یا ریلی پرامن نہیں ہوتی۔ تاہم ایک اہم موقع پر احتجاج کی کال اس جماعت کی بدنیتی کو ثابت کرتی ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق ریڈ زون میں احتجاج نہیں کیا جا سکتا، ریڈ زون کی سیکیورٹی کے حوالے سے خصوصی قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلام آباد میں کسی بھی احتجاج کے لیے مقامات کا تعین کر دیا گیا ہے، 24 نومبر کو غیر ملکی وفد پاکستان کے دورے پر تھا، ایک جماعت نے حیران کن طور پر 24 نومبر کے اہم موقع پر احتجاج کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ ماضی میں یہ جماعت انتخابی دھاندلی کے الزام پر احتجاج کیا تھا اور الیکشن میں 35 پنکچر لگائے گئے، جوڈیشل انکوائری سے ثابت ہوا کہ انتخابی دھاندلی نہیں ہوئی۔ نائب وزیراعظم نے مزید کہا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق سنگجانی پر پی ٹی آئی کو احتجاج کرنے کا کہا گیا، سیاسی جماعت نے غیر ضروری طور پر ریڈ زون میں احتجاج پر اصرار کیا۔ اسحاق ڈار کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود سیاسی جماعت اپنی ضد پر قائم ہے۔ لیکن اڑتا رہا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں