سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت چھبیسویں آئینی ترمیم کا فیصلہ آنے تک ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ پر 20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ سابق چیف جسٹس آف پاکستان جواد ایس خواجہ پر عام شہریوں کی فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلایا گیا، جب کہ سینئر جیورسٹ اعتزاز احسن نے 26ویں آئینی ترمیم کا مقدمہ چلایا۔دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف متعدد درخواستوں کی سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دینے کے حوالے سے گیند آئینی بنچوں کی کمیٹی کے کورٹ میں ڈال دی ہے۔ محمد علی مظہر اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرنے والے آئینی بنچ کے کل ارکان کا فیصلہ کرے گی۔گی۔
اسپین؛ تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 44 پاکستانی سمیت 50 افراد ہلاک
بغیر کسی قصور کے 5 ماہ جیل میں رہ کر آئی ہوں: مریم نواز
جن کی آنکھوں سے آنسو بہے، ہم نہ بھولیں گے، نہ معاف کریں گے: حماس
آرمی چیف سے ملاقات کے دوران گورنر اور وزیراعلیٰ میں تلخ کلامی، گنڈاپور اٹھ کر باہر چلے گئے
آرمی چیف سے ملاقات میں اپنا سارا معاملہ ان کے سامنے رکھ دیا، بیرسٹر گوہر
3 کروڑ روپے تک کا قرضہ بلا سود ملے گا: وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز
جو کچھ ہوگامذاکراتی کمیٹی کےذریعے سب کے سامنے ہوگا، وزیراعلی کےپی
ہمارے مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے تو احتجاج اوو سے آگے جائے گا: عمر ایوب
مذاکرات کا تیسرا دور: پی ٹی آئی نے حکومت کو تحریری مطالبات پیش کر دیے
پاکستان سے جرمنی کا ویزا حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کیلئے خوشخبری