سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت چھبیسویں آئینی ترمیم کا فیصلہ آنے تک ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ پر 20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ سابق چیف جسٹس آف پاکستان جواد ایس خواجہ پر عام شہریوں کی فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلایا گیا، جب کہ سینئر جیورسٹ اعتزاز احسن نے 26ویں آئینی ترمیم کا مقدمہ چلایا۔دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف متعدد درخواستوں کی سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دینے کے حوالے سے گیند آئینی بنچوں کی کمیٹی کے کورٹ میں ڈال دی ہے۔ محمد علی مظہر اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرنے والے آئینی بنچ کے کل ارکان کا فیصلہ کرے گی۔گی۔
شہباز شریف نے اسپین میں تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں 40 پاکستانیوں کے…
تحریر ۔۔۔۔نصرت جاوید ملالہ یوسف زئی گزرے ہفتے کے آخری دو دن اسلام آباد میں…
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رکن پارلیمنٹ نے معافی کا جرم قبول کر…
درجنوں تارکین وطن کشتی کے ذریعے اسپین جانے کی کوشش میں گہرے سمندر میں حادثے…
وفاقی ادارہ شماریات نے بڑی صنعتوں کی کارکردگی کی رپورٹ جاری کردی۔ پہلے 5 ماہ…
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ بغیر کسی قصور کے 5 ماہ…