جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اب حکومت کی کوئی تجویز قبول نہیں، پارلیمنٹ نے بل پاس کیا اور ہم جیت گئے۔ چارسدہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت مدارس رجسٹریشن بل کو سیاسی میدان نہ بنائے۔ انہوں نے کہا کہ آج اجلاس بلا کر علمائے کرام کو تقسیم کرنے کی سازش کی گئی۔وہ مدارس کی رجسٹریشن چاہتے ہیں، ریاست سے محاذ آرائی نہیں، مدارس کو انتہا پسندی کی طرف کیوں دھکیلا جا رہا ہے؟ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تمام چیزیں اتفاق رائے سے ہوئیں، اب اسے کیوں متنازعہ بنایا جا رہا ہے، ہم اپنے مدارس کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ صدر دوسرے ایکٹ پر دستخط کر سکتے ہیں تو مدارس بل پر کیوں نہیں، میں جانتا ہوں غریب آدمی کو بل پر دستخط کرنے سے کس نے روکا؟ اس کے علاوہ انہوں نے مدرسہ عربیہ کے اجتماع میں علامہ طاہر اشرفی کو پیش کیا۔قرار داد متفقہ طور پر منظور کی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ مدارس کا موجودہ نظام برقرار رکھا جائے، حکومت کسی دباؤ میں آکر نظام کو تبدیل اور ختم نہ کرے۔ طاہر اشرفی نے کہا کہ مدارس کے پلیٹ فارم سے سیاست نہیں کرنی چاہیے، سیاسی میدان میں شاید کسی کے پاس افرادی قوت ہو، لیکن ہمارے پاس مدارس کی افرادی قوت ہے۔
شہباز شریف نے اسپین میں تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں 40 پاکستانیوں کے…
تحریر ۔۔۔۔نصرت جاوید ملالہ یوسف زئی گزرے ہفتے کے آخری دو دن اسلام آباد میں…
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رکن پارلیمنٹ نے معافی کا جرم قبول کر…
درجنوں تارکین وطن کشتی کے ذریعے اسپین جانے کی کوشش میں گہرے سمندر میں حادثے…
وفاقی ادارہ شماریات نے بڑی صنعتوں کی کارکردگی کی رپورٹ جاری کردی۔ پہلے 5 ماہ…
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ بغیر کسی قصور کے 5 ماہ…