پاکستان نے کامیابی سے شام سے 350 شہریوں کو لبنان سے نکال لیا۔

245 زائرین سمیت 350 کے قریب پاکستانی شہری طویل عرصے سے شام میں پھنسے رہنے کے بعد شام لبنان سرحد کو کامیابی سے عبور کر چکے ہیں۔ یہ آپریشن وزیر اعظم شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی رہنمائی میں کیا گیا۔ دمشق میں پاکستانی سفارت خانے کے ساتھ وطن واپسی کے عمل میں سہولت فراہم کرنا۔ ڈپٹی ہیڈ آف مشن عمر حیات ذاتی طور پر پھنسے ہوئے شہریوں کے ساتھ سرحد پر پہنچے، جہاں بیروت میں ڈپٹی ہیڈ آف مشن نواب عادل نے ان کا استقبال کیا۔ سفارتخانے کے ساتھ شام میں پھنسے پاکستانی شہریوں کی کئی ماہ کی غیر یقینی صورتحال کے خاتمے کی علامت ہے۔ ان کی بازیابی کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار۔ محفوظ واپسی۔ متعلقہ پیش رفت میں، دفتر خارجہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کو آگاہ کیا کہ فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ شام میں پھنسے مزید پاکستانی شہریوں کو نکالا جائے۔ کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ شام میں اس وقت 700 سے زائد پاکستانی خاندان مقیم ہیں، دفتر خارجہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جو لوگ مدد کے لیے پہنچ چکے ہیں انہیں ضروری مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ کمیٹی کو مزید یقین دہانی کرائی گئی کہ دمشق میں پاکستانی سفارت خانہ جس میں بارہ ممبران کا عملہ ہے، مکمل طور پر فعال اور محفوظ ہے۔ ادھر دفتر خارجہ نے شام میں اسرائیل کے حالیہ اقدامات کی مذمت کی۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے شام کے خلاف اسرائیل کی جارحیت اور شام کی سرزمین پر اس کے غیر قانونی قبضے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کی ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں