0

لندن؛ 10 سالہ سارہ شریف قتل کیس میں پاکستانی باپ اور سوتیلی ماں مجرم قرار

لندن میں عدالت نے 10 سالہ بچی سارہ شریف کے قتل کیس میں باپ اور سوتیلی ماں کو مجرم قرار دے دیا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق پاکستانی نژاد والد نے عدالت میں 4 روزہ سماعت کے دوران اپنے پہلے بیان کی تردید کرتے ہوئے سارہ پر تشدد کا اعتراف کرلیا۔ سارہ کے والد نے اقبال پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ دس سالہ سارہ شریف کو اس کی سوتیلی ماں کئی ہفتوں سے مسلسل مارتی رہی۔ والد عرفان شریف نے مزید کہا کہ سارہ کی موت اس کی سوتیلی ماں کی وجہ سے ہوئی۔. یہ سب میری وجہ سے ہوا۔ عدالت نے اقبال کے جرم کے بعد کہا کہ یہ گھریلو تشدد کا کیس ہے۔ ایک خاندان کا معاملہ جہاں بچوں پر تشدد جائز سمجھا جاتا ہے۔ جج نے کہا کہ 10 سالہ معصوم بچی نامعلوم وقت سے اس جہنم میں رہ رہی تھی جہاں اسے روزانہ کی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔ جیوری نے فیصلہ کیا کہ سارہ کے والد عرفان شریف اور سوتیلی ماں بنیش بتول کے ساتھ ساتھ چچا فیصل ملک بھی قتل کے مجرم ہیں۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ چچا فیصل ملک لڑکی کو تشدد سے بچا سکتے تھے لیکن انہوں نے یہ اہم ذمہ داری پوری نہیں کی۔ جج نے مزید کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ تینوں مجرم لڑکی کو مرتا دیکھ کر اپنے ملک پاکستان چلے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں