مدارس رجسٹریشن بل پر فیٹف، دیگر اداروں کے اعتراض کا خدشہ، صدر کے اعتراضات سامنے آگئے

مدرسہ رجسٹریشن بل پر صدر آصف علی زرداری کے اعتراضات سامنے آگئے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ FATF اور دیگر عالمی ادارے مدرسہ بل کی منظوری دے کر پاکستان کے بارے میں اپنی رائے اور ریٹنگ تبدیل کر سکتے ہیں۔ میں نے کہا کہ معاشرے میں مدارس کی رجسٹریشن سے مفادات کا ٹکراؤ ہوگا، ہمیں بین الاقوامی تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔2020 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دونوں ایکٹ کی موجودگی میں کوئی نئی قانون سازی نہیں کی جا سکتی۔ صدر نے کہا ہے کہ سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860 اسلام آباد کی حدود میں نافذ ہے، نئی ترامیم صرف اسلام آباد میں لاگو ہونے کے حوالے سے۔ یہ شق بل میں شامل نہیں ہے۔ صدر نے اعتراض کیا کہ مدارس کو بطور سوسائٹی رجسٹر کر کے انہیں تعلیم کے علاوہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860 کے دیباچے میں مدارس کا کوئی ذکر نہیں، نئے بل میں مدرسہ ایجوکیشن کو شامل کرنے سے ایکٹ 1860 کے دیباچے سے تضاد پیدا ہو گا۔آصف زرداری نے مزید کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن قانون کے تحت فرقہ واریت پھیلنے کا خدشہ ہے، ایک ہی معاشرے میں کئی مدارس اس کا سبب بنیں گے۔ امن و امان کی صورتحال خراب

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں