اسلام آباد: مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلانے پر پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان نیا محاذ کھل گیا ہے۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) مسلسل حکومت پر آئین شکنی کا الزام لگا رہی ہے جب کہ پیپلز پارٹی کی ترجمان شازیہ مری کا کہنا ہے کہ حکومت آئینی طور پر 90 روز میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کی پابند ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے پہلے 300 دنوں کے بعد ایک بھی اجلاس نہیں بلایا، وفاقی حکومت کو آئین سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پیپلز پارٹی کی ترجمان شازیہ مری نے دعویٰ کیا کہ وفاقی حکومت سستی قدرتی گیس کی پیداوار میں کمی کرتے ہوئے درآمدی مہنگی ایل این جی کا بوجھ عوام پر نہیں ڈالے گی جب کہ مہنگی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے احتجاج کے بعد، حکومت نے گیس کی اوسط قیمت کے طریقہ کار کو لاگو کرنے کے لیے اتحادی جماعتوں اور اپوزیشن اراکین کی حمایت طلب کی، ایک ایسی پالیسی جو ملک کے بڑھتے ہوئے گیس کے بحران سے نمٹنے کے لیے تینوں ذرائع (درآمدات، پائپ لائنز) کو استعمال کرے گی۔ سپلائی اور ویل ہیڈ پروڈکشن سے قیمتوں کو مربوط کرے گا)۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مطالبات مسترد کردیئے جائیں گے…
راولپنڈی : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے فیصلے…
تحریر ۔۔۔۔۔عبداللہ طارق سہیل ایک سال چار مہینے کے یک طرفہ قتل عام کے بعد…
سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدالتی انصاف کے بعد…
امریکی پابندیوں کی وجہ سے خام تیل کی قیمتوں میں اس ہفتے وار کا حصہ…
ایف بی آر نے ٹرانزٹ اور دوطرفہ تجارتی سامان لے جانے والی آذربائیجان کی رجسٹریشن…