امریکہ کا کہنا ہے کہ طویل عرصے تک بیلسٹک میزائل پروگرام پر پاکستان کو تحفظ فراہم کرنے والے، لانگ رینج بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت کرتے ہوئے حق سے دیر پالیسی۔پاکستان کے بیلک میزائل پروگرام سے متعلق اور نئی امریکیوں سے امریکی اتفاق کا بیان سامنے آیا۔واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے امریکی موقف کے ترجمان نے کہا کہ ہمارا واضح، ہم کبھی پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت نہیں کرتے۔پاکستانی اداروں سے متعلق سوال کے جواب میں ویدانت پٹیل نے کہا کہ امریکہ عالمی سطح پر ہتھیاروں کے عدماؤ کے لیے پُرعزم، پاکستان کے اہم شراکت دار، پاکستان کے بیلک میزائل پروگرام سے متعلق تحفظات۔پاکستان کا ذائقہ بنا رہا ہے جو امریکہ کو بھی بنا سکتا ہے، امریکی نائب مشیر قومی سلامتیانہوں نے کہا کہ طویل مدتی تک مار کرنے والے بیلسٹک پروگرام کی مزید پالیسی نہ کرنا، توازن بیلسٹک پروگرام سے متعلق ہمارے تحفظات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی علاقائی سلامتی کے لیے اور دیگر ٹولز کا استعمال جاری رکھا جائے گا۔ امریکہ ان مسائل کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا، پاکستان سے دیگر شعبوں میں پاک امریکہ تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔واضح رہے کہ اس سے قبل امریکہ کے نائب مشیر برائے قومی سلامتی جان فائنر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے میزائل سے بھی محفوظ نہیں ہے۔جان فائنر نے کہا کہ پاکستان طویل عرصے کے بیلسٹک میزائل بنا رہا ہے جو جنوبی ایشیا کے علاوہ امریکہ تک اپنے احداف کو بنا سکتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ میں کوئی دو رائے نہیں کہ یہ بیلسٹک میزائل اس جنگی ہتھیاروں سے بھی لیس جا سکتا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی نائب قومی سلامتی کے سربراہ نے کہا کہ اسلام آباد کا طرز عمل طویل عرصے تک اہداف کو پہنچانے والے میزائل پروگرام کے مقصد کے بارے میں شکوک شبہات کو جنم دیا۔قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کا بیلسٹک میزائل پروگرام امریکہ کے لیے قریب ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے 4 اداروں پر بیلسٹک میزائل کی تیاریوں میں معاونت پر پابندی کا اعلان کیا گیا۔پاکستانی حکومت پر امریکی انتظامیہ پی ٹی آئی میدان میں آگئیامریکی تاجروں نے پاکستانی اداروں پر دباؤ ڈال کر اپنے بیان میں مزید کہا تھا کہ امریکہ جوہری ہتھیاروں اور اس سے تمام فریقین کے خلاف کارروائی جاری ہے۔
0