کہ جنوبی وزیرستان کے ضلع مکین کے جنرل علاقے میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی جانب سے حملے کی کوشش کے بعد سولہ فوجی شہید ہو گئے۔انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے کہا کہ یہ کوشش دہشت گردوں کے ایک گروپ نے 20 اور 21 دسمبر 2024 کی درمیانی رات کی تھی۔اس کوشش کو اپنے دستوں نے مؤثر طریقے سے ناکام بنا دیا اور فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ دہشت گرد مارے گئے۔تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران سولہ بہادر سپاہیوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔علاقے میں صفائی کا آپریشن کیا جا رہا ہے اور اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔یہ بھی پڑھیں: ٹانک آئی بی او میں 7 دہشت گردوں سمیت ہائی ویلیو ٹارگٹ ہلاکاس سے پہلے دن میں، سیکورٹی فورسز نے جمعہ کی رات جنرل علاقے راجگال خیبر ضلع میں پاکستان-افغان سرحد کے ذریعے عسکریت پسندوں کے ایک گروپ کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔آئی ایس پی آر نے کہا، “19/20 دسمبر کی رات، خوارج کے ایک گروپ کی نقل و حرکت، جو پاکستان-افغان سرحد کے ذریعے دراندازی کی کوشش کر رہی تھی، کو سیکورٹی فورسز نے ضلع خیبر کے جنرل علاقے راجگال میں پکڑ لیا”۔اپنے فوجیوں نے مؤثر طریقے سے دراندازی کی ان کی کوشش کو ناکام بنایا۔ اس کے نتیجے میں، چار دہشت گردوں کو جہنم میں بھیج دیا گیا۔تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے میں سرزمین کے ایک بہادر فرزند سپاہی عامر سہیل آفریدی نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔”پاکستان مستقل طور پر عبوری افغان حکومت سے کہتا رہا ہے کہ وہ سرحد کے اطراف میں موثر بارڈر مینجمنٹ کو یقینی بنائے۔ عبوری افغان حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور خوارج کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے انکار کرے گی۔
0