پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار بڑھانے کے لیے منگل کو ایک نئی جدید کیبل منسلک کی جائے گی کیونکہ کافی عرصے سے انٹرنیٹ کی رفتار کم ہونے کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔اس اقدام کے تحت 45,000 کلومیٹر طویل انٹرنیٹ کیبل افریقہ کے خطے سے پاکستان سے منسلک کی جائے گی۔آئی ٹی ماہرین کا خیال ہے کہ اس کیبل میں 180 ٹیرا بِٹ فی سیکنڈ کی گنجائش ہے جس سے ملک میں سوشل میڈیا ایپس کی براؤزنگ سمیت انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری آئے گی۔یاد رہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزیر مملکت شازہ فاطمہ نے حال ہی میں اعتراف کیا تھا کہ ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار معیار سے کم ہے۔حکمران اتحاد کی ایک بڑی اتحادی پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی ملک میں انٹرنیٹ کی سست رفتار پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران، پی پی پی کی رہنما شازیہ مری نے سست رفتاری پر افسوس کا اظہار کیا اور سست رفتار انٹرنیٹ کے درمیان ڈیجیٹل نیشن بل متعارف کرانے پر حکومت پر بھی تنقید کی۔18 دسمبر کو فاطمہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز صوبائی ہوم دفاتر کے فراہم کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر بند کی گئیں۔اس کا اثر پورے ملک پر نہیں پڑا۔ “ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ٹیکنالوجی استعمال کرنے والوں کو کم سے کم تکلیف کا سامنا کرنا پڑے۔ میں صارفین کو ہونے والی زحمت کے لیے معذرت خواہ ہوں،‘‘ شازا نے مزید کہا۔وزیر مملکت نے کہا کہ ہمارے ڈیٹا کو سائبر حملوں سے بچانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔وزارت داخلہ کی ہدایت پر ایکس کو بند کیا گیا۔ ایکس کی بندش کا آزادی اظہار سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر ہمیں آزادی اظہار کو روکنا ہوتا تو ٹک ٹاک اور فیس بک بھی کام نہیں کر رہے ہوتے۔شازہ نے کہا کہ ہمارے خلاف استعمال کی جانے والی زبان ناقابل برداشت ہے۔
0