اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے دوٹوک پیغام دیا کہ پاکستان کا فیصلہ پاکستانی قوم کرے گی، پاکستان پر بھی بہت سی پابندیاں لگائیں، لیکن ہم نے اپنی بات پر توجہ دی۔ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی دستخطوں سے پاکستان کے دفاع اور دفاعی فیصلوں پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ کے پاکستانی ویڈیو پروگرام پرلگائی گئی پاکستان کو غیر ضروری اور نا انصافی پرمبنی، کبھی نہیں کہا کہ امریکہ سے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں کہ جنگ کی صورت حال ہو اور اس کی ضرورت پیش آئے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا کہ ہم نے کہا کہ ہم نے اس کے خلاف مزاحمت شروع کر دی ہے۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا فیصلہ کرے گی، پاکستان پر ماضی میں بھی بہت سی پابندیاں لگاتے ہیں، لیکن ہم اپنی قوم پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔اس کے علاوہ از خود فوجی عدالتوں سے متعلقہ یورپی یونین کے تحفظات کے دفتر نے کہا ہے کہ پاکستان کے آئین اور عدالتوں میں اندرونی معاملات کو حل کرنے کی صلاحیت موجود ہے، پاکستانی قوم اپنے اندرونی مسائل کو حل کرنے کے لیے جانتی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکہ نے طویل عرصے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری کے منصوبے سے پاکستان کے چار اداروں پر قرضہ حاصل کرنے کا اعلان کیا۔امریکی وزیر خارجہ کے ترجمان میتھیوملر کے مطابق چار پاکستانیوں پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم کو مدد فراہم کرنے کے پروگرام کو آگے بڑھانا ہے۔امریکی تمناؤں کا شکار ہونے والے پاکستانی اداروں میں اسلام آباد کی نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس اور کراچی میں 3 تنظیموں کے اختر اینڈ سنز، ایٹس ایٹس اور روک سائیڈ انٹرنز شامل ہیں۔ امریکی نائب مشیر برائے قومی سلامتی نے کہا تھا کہ پاکستان کا میثاق بنا ہوا ہے جو جنوبی ایشیا سے باہر ہے، ہم امریکہ کو بھی برابر بناسکتے ہیں۔
0