نوشہرہ سے پی ٹی آئی کے ایک ایم این اے کی جانب سے واپڈا کے دفتر میں توڑ پھوڑ کے چند ہی دن بعد، اس بار شہر سے پارٹی کے ایم پی اے زر عالم خان نے درجنوں پارٹی کارکنوں کے ساتھ قندھار گرڈ اسٹیشن پر دھاوا بول دیا اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر اپنا غصہ نکالنے کے لیے توڑ پھوڑ کا سہارا لیا۔ اوور بلنگ، ایم پی اے اور ان کے کارکنوں نے اسٹیشن کے اندر مشینری کے کمرے میں زبردستی گھس کر مارا پیٹا۔ پولیس اہلکار وہاں تعینات ہوئے اور زبردستی بجلی کی سپلائی بحال کروائی۔ اس واقعہ سے پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے ملازمین میں خوف وہراس پھیل گیا جنہوں نے متعلقہ تھانے جا کر ایم پی اے اور ان کے ساتھ موجود کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی درخواست جمع کرائی۔ ملازمین نے خبردار کیا کہ اگر پولیس نے ایف آئی آر درج نہ کی تو وہ چیف آف لاء کے ذریعے سیشن کورٹ سے رجوع کریں گے۔کچھ روز قبل اسی پارٹی کے ایم این اے ذوالفقار خان نے واپڈا کے دفتر پر دھاوا بول دیا، ایم این اے نے میز پر پڑے رجسٹر اور دیگر کاغذات پھاڑ ڈالے اور نہ صرف واپڈا ملازمین بلکہ وفاقی حکومت کو بھی گالیاں دیں۔
0