جرمنی کے صدر فرینک والٹر نے جرمن تجزیہ کر دیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر اسمبلی نے کہا ہے کہ جمہوریت کے نئے انتظامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات ہی واحد راستہ ملک کو مستعفی حکومت دینے کا واحد راستہ نکال رہے ہیں۔جرمن صدر کی جانب سے یہ حکم اور عدالت کے سامنے پیش ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل وقت ہے لیکن مستند حکومت کا قیام اُسی ممکن ہو گا جب اس کے پاس اس وقت موجود ہو گا، اس کے لیے ضروری ہے کہ ملک میں نئے اختیارات کرائے جائیں۔واضح رہے کہ جرمنی میں پارٹی اتحاد کا خاتمہ 6 نومبر کو اس وقت ہوا تھا جب سہ پہر نے عدالت کو جرمنی کی معیشت کے تنازع پر فارغ کر دیا تھا اور عدم اعتماد کے ووٹوں کے بعد انتخابات کے بعد ایک قریبی پارٹی کو مسترد کر دیا تھا۔ پر رہ گئےدوسری جنگِ عظیم کے بعد جرمنی کا دستور اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ خود اسمبلی کے صدر کو حل کیا جائے، اس کے لیے نئے انتخابات کے تاریخ کا اعلان کیا جائے۔جرمن صدر کے پاس اس کے امیدوار انتخابات کے اعلان کے لیے صرف 21 دن بچے تھے، جبکہ کئی سیاسی جماعتیں اس وقت اتفاق رائے سے 7 ماہ کے اسمبلی انتخابات کے لیے 23 فروری کو نئے انتخابات کرائے گی۔
شہباز شریف نے اسپین میں تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں 40 پاکستانیوں کے…
تحریر ۔۔۔۔نصرت جاوید ملالہ یوسف زئی گزرے ہفتے کے آخری دو دن اسلام آباد میں…
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رکن پارلیمنٹ نے معافی کا جرم قبول کر…
درجنوں تارکین وطن کشتی کے ذریعے اسپین جانے کی کوشش میں گہرے سمندر میں حادثے…
وفاقی ادارہ شماریات نے بڑی صنعتوں کی کارکردگی کی رپورٹ جاری کردی۔ پہلے 5 ماہ…
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ بغیر کسی قصور کے 5 ماہ…