0

’’ایف بی آر کا کہنا ہے کہ 27 لاکھ افراد ٹیکس نہیں دیتے‘‘

شہباز رانا نے کہا کہ حکومت نے کمرشل بینکوں پر جو 15 فیصد اضافی ٹیکس دیا تھا اسے واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جس میں حکومت اور دونوں جماعتیں پوزیشن پر ہیں کیونکہ اس میں حکومت کے مفاہمت بھی شامل ہیں اور اس میں کمرشل بینکوں کا بھی امکان ہے اور اس میں پارٹی کوسب سے زیادہ پسند کی وہ وزارت پڑھتے ہیں۔وزارت نے کہا کہ وزیر اعظم اربرضی قرض لینا اس بینک پرکوئی پلانٹی نہیں دیتا، ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر کا کہنا ہے کہ بعض ذمے 1600 ارب ٹیکس کا دعویٰ بنیادی طور پر مفروضے پر پاکستانیوں کا لائف اسٹائل ہے۔ ایسا ہے کہ ان کو خاص حد تک ٹیکس دینا چاہیے لیکن وہ نہیں سمجھتا۔تخلیق کار کامران یوسف نے کہا کہ اگلے چند روز میں صدر علی زرداری ایک صدارتی آرڈیننس جاری کریں گے جس میں کمرشل بینکوں پر 15 فیصد ٹیکس عائد کرنا تھا اسے ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔یہ فیصلہ ایک ڈیل کے نتیجے میں فیصلہ کے ساتھ ہوا ہے جس کے تحت حکومت نے 15 فیصد آخری ٹیکس ادا کیا ہے۔رواں ہفتے چیئرمین ایف بی آر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں 27 لاکھ افراد ہیں 16 سو ارب روپے ٹیکس بنتا ہے لیکن وہ ٹیکس نہیں دے سکتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں