امریکی دفاع کی نئی رپورٹ میں چین کی ناکامی سے متعلق راز فاش کرتے ہوئے انکشاف ہوا ہے کہ چین کا جدید ترین اسٹیلتھ H-20 اسٹیلتھ بمبار سال 2030 تک تیار نہیں ہے۔ یہ بمبار طیاروں کو نئی جنریشن بنانے والے چین کی بڑی کوششوں کا حصہ ہے۔چائنہ ملٹری پاور رپورٹ کے مطابق چین طویل عرصے تک بمباری کرنے والے طیاروں کی ایک جدید مشین تیار کر رہا ہے، جس کا نام H-20 رکھا گیا ہے۔ ۔عدالتی رپورٹ ہر سال امریکی کی طرف سے جاری کی جاتی ہے۔ یہ چین کی فوجی پیشرفت کا تفصیلی تجزیہ ہے، امریکی دفاع نے اکٹھا کیا ہے۔چین کے نئے طیارہ بردار جہاز نے مغرب میں ہنگامہ مچا دیا، کس نئی ٹیکنالوجی سے لیس ہے؟ایچ 20- چین کے لیے بڑی طاقترپورٹ کے مطابق چینی ملٹری طویل عرصے تک مار کرنے والے بمباروں کی ایک نئی قسم کی تیاری کے لیے 2016 میں H-20 پروگرام شروع کیا گیا۔ اسے امریکی فوج کے جدید B-2 اور B-21 بمبار طیاروں کے مقابلے میں تیار کیا گیا۔پینٹاگون کے مطابق ایچ 20 بمبار طیارہ 6,200 میل سے زیادہ پرواز کر سکتے ہیں، جس سے چین کی فضاء مغربی بحرالکاہل تک پہنچ سکتی ہے۔اس کے علاوہ توقع ہے کہ چین کا جدید نظام اور جوہری دونوں ہتھیار لے جائیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ اس کا ڈیزائن منظر عام پر لایا نہیں گیا بلکہ راز نہیں رکھا گیا۔ تاہم پینٹاگون کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ ابتدائی طور پر سوچے گئے انداز سے 15 سو کلومیٹر دور پرواز تک ہے، جس سے اس کی مجموعی رینج بہت زیادہ ہے۔
0