0

جرگہ ختم،کرم میں امن کیلئے فریقین میں معاہدہ طے پاگیا

ضلع کرم کے امن و امان کے حوالے سے کوہاٹ جاری جھڑپ میں پہنچ گئے، دونوں فریقین نے امن معاہدے پر دستخط کر دیے۔ ناظم کوہاٹ معتصم با اللہ کی قیادت میں والا امن گرینڈ جرگہ تصور کیا گیا۔ دونوں فریقین کے 45، 45 افراد نے چودہ نکاتی معاہدے پر دستخط کر کے، جس کے بعد پارٹی کے رکن اسمبلی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، اس والے امن ہونے والے گرینڈ جرگے سے ضلع کرم میں امندار آئے، دونوں ممالک نے انتہائی باریک بینی کو بتایا۔ معاہدے کو پڑھ کر دستخط کریں۔ جرگہ ممبران کا کہنا ہے کہ بات چیت میں بہت سی بات چیت ہوئی ہے، آپ کو 14نک کے معاہدے پر متفقہ طور پر تسلیم کیا گیا ہے، معاہدے کے تحت زون کے ڈرمین سیز فائر کا فیصلہ ہوا ہے، آپ کو غیر قانونی طور پر دو بڑی عوامی حکومتی اداروں کے پاس جمع کرانا ہے۔ کے پابند ہوں گے، دونوں جنگیں اپنے آپ سے فوری طور پر مورچے ختم کریں گے۔۔جرگہ کے رکن ملک انعام خان نے تصدیق کی کہ امن معاہدے پر دستخط ہوئے، آپ کی جانب سے 45 افراد نے دستخط کیے ہیں، آپ کو 14 نکات پر متفقہ طور پر متفقہ طور پر تسلیم کیا گیا ہے، معاہدے کے تحت آپسی فائر کا فیصلہ ہوا ہے۔ اگرین مورچے ختم اور جمع کرائیںجرگہ رکن کا کہنا تھا کہ راہولکھول اور امن کے لیے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کے لیے پاکستان کو حکومت بنانے کے لیے قیام کیا جائے گا، امن کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے کے لیے مل کر کام کیا جائے گا۔ جرگہ کے رکن ملک انعام خان کا کہنا تھا کہ عوام کو کھولنے سے حکومت سے متعلق فیصلہ کرے گا، کرم کرے گا کہ حالات معمول پر آنے میں کچھ وقت لگے گا، ایک دو مہینے میں حالات بہتر ہیں۔ملک انعام خان کا کہنا تھا کہ اہل تشیع کی جانب سے حسینیہ کی سربراہی میں ارکان نے متفقہ طور پر متفقہ طور پر جب کہ اہل کی جانب سے فاروقینجمن کی سربراہی میں ارکان نے دستخط کیے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں