0

نکات تحریری شکل میں ہوں یا نہ ہوں مذاکرات ہونے چاہیے، ترسیلات محدود کرنے کی اپیل برقرار ہے: پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین شکار بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مطالبات تحریری شکل میں نہ ہونے کی وجہ سے تعطل کا شکار ہونا نہیں چاہیے۔چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان پارٹی کی قیادت نے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ حکومت کے خلاف انچارج شیٹ کی فہرست بہت لمبی ہے، بانی پی ٹی آئی نے دو مطالبات پرمذاکرات کا کہا، ایک اسیران کی رہائی اور دوسرا 9 مئی۔ ، 26 نومبر کو جوڈیشل کمیشن تشکیل۔انہوں نے کہا تھا کہ بانی ٹی سے ملاقات کے بعد میٹنگ میں نہیں آئی، بات ڈیل کے عوام کے لیے اور بات چیت کے لیے بات چیت اور بات چیت کامیاب ہونا۔بیرسٹر گو کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے بڑے بڑے بعد ڈائیلاگ کا دروازہ کھولا، اس سے اتفاق کیا کہ ملاقات کے بعد پارٹی کے نشانے پر ہوں گے، اس قسم کے معاملات کی وجہ سے بات نہیں کی کہ عمران خان آنی چاہیں، نکات تحریری شکل میں ہوں۔ یا نہ ہوں لیکن بات چیتانہوں نے مزید کہا کہ پاکستانیوں کی جانب سے نشریات محدود کرنے کی اپیل کی گئی ہے، سول نافرمانی کی تحریک کو پلیٹ اوورسیز کے لیے جاری کیا گیا ہے۔پریس میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکومت کی سنجیدگی پتا ہے جب بندش ہماری بانی پی ٹی سے ملاقات، بات چیت تب کی دوسری سیشن میں اتفاق ہوا کہ ملاقات کروائی جائے گی، انٹیلیجنس ایجنسی کے آلات آپ کو کھلے ہوئے ہیں۔ کر بات نہیں کی جا سکتی، ہمیں اڈیالہ آزادانہ ماحول میں ملاقات کی اجازت دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے جو اذیتیں برداشت کیں وہ پاکستان کے لیے معافی مانگیں، مذاکراتی کمیٹی کو آئی ٹی آئی ڈیل نہیں دینا، اصولے اور قانون کے مطابق۔ پی ٹی آئی اور ورکز کو انصاف ملنامسلمر شبلی فراز نے کہا کہ تحریک انصاف کسی کی رضایت سے بھی نہیں مانگ رہی، صرف انصاف سے آزاد عدلیہ میں فیئر ٹرائل چاہتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں