0

عمران کے حکومت کی تبدیلی کے الزامات اور سچ، سائفر میں کیا لکھا تھا

اسلام آباد حکومت کی تبدیلی میں امریکہ کے ملوث ہونے کے ثبوت کے طور پر عمران خان جس کا حوالہ دیتے ہیں وہ صرف ایک صفحہ پر نہیں بلکہ اس میں 11؍ نکات ہیں۔یہ بات اس بات کی تصدیق کے بارے میں بتائی گئی ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ 11 میں سے 9 پوائنٹس تجارت اور انسانی اسمگلنگ کے مسائل سے متعلق ہیں جبکہ بقیہ 2 میں امریکی فوجیوں کے پاکستانی سفیروں کے سوالات کے جواب میں کیا جانے والا تبصرہ شامل ہے۔اس دستاویز نے سیاسی بحث چھیڑ دی ہے اور یہ عمران خان کے منصوبے کے دعووں میں مرکزی ذمہ دار ہے۔ 3 جنوری 025ء کو سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک اور سابق آرمی چیف جنرل قمر باجوہ امریکی صدر جو بائیڈن پر عدم اعتماد کے ووٹ اور انہیں مجرم قرار دینے کے الزام میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ اپنے حکومت کے دعوے کے پیچھے سازش کرنے والے نے اسے قرار دیا۔ پس منظر کی بریفنگ اور سابق وزراء کے انٹرویوز سے معلوم ہوتا ہے کہ سائفر ویسا نہیں تھا تو دوسری عمران خان نے بیان کیا تھا۔حتیٰ کہ 27 مارچ کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران سروس سروس نے اس دستاویز کو ایک بے ضرر قرار دیا۔ تاہم عمران خان کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کرنا تھا تاکہ یہ بیانیہ اختیار کیا کہ ان کی حکومت امریکی رسوخ سے گرائی گئی۔ایک باخبر میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی افسوسناک صورتحال لوُو نے کہا ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ نے الوداعی میں شرکت کی۔ اس موقع پر تین امریکی اور چار پاکستانی ایک ہی میز پر واقع ہے۔بات چیت کے دوران پاکستانی سفیر نے اور امریکی حکومت کے درمیان پاکستان کے درمیان تعلقات پر بات کی۔ پاکستانی سفیر نے انکشاف کیا ہے کہ اس کے بعد پاکستانی سفیر نے ایک خط بھیجا جس میں مولانا لوُ کے ساتھ 11 نکاتی بات چیت کا احوال۔ 9 نکات تجارت اور غیر قانونی امیگریشن پر مبنی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں